0
Saturday 5 Nov 2011 15:14

کوئی حکومت گرانا چاہتا ہے تو زور لگا لے، جنوبی پنجاب صوبہ بن کر رہے گا، وزیراعظم کا چیلنج

کوئی حکومت گرانا چاہتا ہے تو زور لگا لے، جنوبی پنجاب صوبہ بن کر رہے گا، وزیراعظم کا چیلنج
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ 2008ء سے حکومت جانے کی باتیں سن رہے ہیں، جو حکومت گرانا چاہتے ہیں وہ زور لگا کر شوق پورا کر لیں۔ لاہور کے قریب کال شاہ کاکو کے مقام پر سپارکو سینٹر میں پاک سیٹ آر ون کی سیٹلائٹ سروسز کی افتتاحی تقریب کے موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ خلائی ٹیکنالوجی کے اس منصوبے سے سماجی ترقی کے پروگرام میں انقلاب برپا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ڈرون حملوں کے حوالے سے اگر کوئی نئی پالیسی ہو گی تو سامنے آ جائے گی، کم از کم یہ تو ثابت ہو گیا ہے کہ پہلے جو حملے ہو رہے تھے ہماری اجازت سے نہیں ہو رہے تھے۔ 
انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ اس وقت ملک میں اپوزیشن کون ہے؟ سب تو حکومت میں بیٹھے ہیں لیکن گالیاں صرف وفاقی حکومت کو دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہموریت پر نہ کوئی قدغن لگائیں گے اور نہ ہی کسی جلسے جلوس کو روکا جائے گا، تاہم ایسی بات نہ کی جائے، جس سے جہموریت مجروح ہو۔ انہوں نے کہا عمراں خان نے جلسہ لاہور میں کیا، ان کا پیغام لاہور والوں کے لیے ہی تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تو پہلے دن سے اثاثے ظاہر کر رہے ہیں، تاہم ن لیگ نے بھی دوڑ کر اپنے اثاثے ظاہر کرنے والوں میں شامل ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب اب صوبہ بن کر رہے گا، عوام کا سیلاب اب نہیں روکے گا، لیکن اس کا نام جنوبی پنجاب رکھیں یا بہاولپور صوبہ۔
 وزیر اعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب کے لیے جو تنظیمی پارٹی بنائی ہے یہ موثر رابطے کے لیے ہے اور اس معاملے کو اسمبلی میں لائے گئی، پتہ لگ جائے گا کون حامی ہے اور کون مخالف۔ 
دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ دو ہزار آٹھ سے سن رہے ہیں کہ حکومت جا رہی ہے جو حکومت گرانا چاہتے ہیں انہیں ویلکم کہتے ہیں، آئیں زور لگا کر دیکھ لیں، جنوبی پنجاب الگ صوبہ بن کے رہے گا، یہ وہاں کے عوام کی خواہش ہے چاہے اسے کوئی بھی نام دے دیا جائے۔ کالا شاہ کاکو میں پاک سیٹ آر ون کے منصوبے کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ کرپشن کا الزام سب حکومتوں پر ہے، لیکن ٹارگٹ صرف وفاقی حکومت کو کیا جا رہا ہے، کسی کے پاس ثبوت ہے تو وہ عدالت میں جائے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ حکومت بھی کرنا چاہتے ہیں اور اپوزیشن بھی، عمران خان نے جلسہ لاہور میں کیا ان کا پیغام لاہور والوں کے لئے ہی تھا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 1947ء سے 1965ء تک بھارت کو پسندیدہ ملک کا درجہ حاصل رہا ہے۔ اب تجارت بھی ہو گی اور مذاکرات بھی، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات ہو گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم کو دو تہائی اکثریت والی حکومتیں اور آمر بھی نہ بنا سکے، کسی نے اس کے لئے فنڈ نہ رکھا، صرف سبز باغ دکھائے۔
خبر کا کوڈ : 111863
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش