0
Sunday 6 Nov 2011 02:13

پولیس اور قانون پر عملداری کے ذمہ داران خود دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں، ایم ڈبلیو ایم

پولیس اور قانون پر عملداری کے ذمہ داران خود دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں، ایم ڈبلیو ایم
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ڈپٹی سیکریٹری علامہ محمد امین شہیدی نے کوئٹہ کے نواحی علاقہ میں پولیس چیک پوسٹ شال کوٹ کے نزدیک ایران سے واپس آنے والی دو بسوں پر دہشتگردوں کے راکٹوں سے حملہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی کا تسلسل اور محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی سنگین سازش قرار دیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر سے جاری ہونے والی ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے قائدین نے کہا کہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ حکومت بلوچستان علاقہ میں امن نہیں چاہتی اور اس نے دہشتگردوں اور قانون شکن عناصر کو مذموم کاروائیوں کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے، انہوں نے کہا کہ اٹھائیس دسمبر کو نچاری امام بارگاہ کوئٹہ میں منعقدہ عظمت شہداء کانفرنس میں شامل ملک بھر کے شیعہ علمائے کرام اور مذہبی جماعتوں و تنظیموں کے مشترکہ علامیہ میں دو ٹوک اعلان کیا گیا تھا کہ اگر دہشتگردی کی وارداتوں پر قابو نہ پایا گیا تو محرم الحرام کے جلوسوں اور عزادری کے دیگر پروگراموِں میں ملک بھر میں بالعموم اور بلوچستان میں بالخصوص حکومت سے کوئی تعاون نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیا کہ زائرین کی دونوں بسوں کو ہزار گنجی سے ملحقہ شال کوٹ پولیس چیک پوسٹ پر تقریباً ایک گھنٹہ روک کر اندھیرا پھیلنے کا انتظار کیا گیا اور پولیس نے بسوں کا باقاعدہ روٹ کلیئر کیا اور ساتھ ہی پولیس کی ایک وین اور ایک بکتر بند گاڑی بھی روانہ کی گئی لیکن راکٹ فائر ہوتے بکتر بند گاڑی اور وین موقع سے غائب ہو گئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس اور قانون پر عملداری کے ذمہ داران خود دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں، ایم ڈبلیو ایم کے قائدین نے کہا ملت تشیع اس صورت حال میں حکومت پر کسی بھی صورت میں اعتماد نہیں کر سکتی اور 20 نومبر کے بعد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 111988
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش