6
9
Friday 22 Mar 2024 21:05

ڈونلڈ لو کا بیان ظاہر کرتا ہے عمران کی امریکہ پالیسی درست تھی، عالمی مصالحتکار محمد فیصل

ڈونلڈ لو کا بیان ظاہر کرتا ہے عمران کی امریکہ پالیسی درست تھی، عالمی مصالحتکار  محمد فیصل
اسلام ٹائمز۔ جنوبی ایشیاء کیلئے امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری خارجہ ڈونلڈلو کے امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی میں بیان کے بعد یہ بات واضح ہو گئی کہ امریکہ کے حوالے سے عمران خان کی پالیسی بلکل درست سمت میں جا رہی تھی، لیکن اسٹیبلیشمنٹ نے امریکی اشارے پر رجیم چینج کرکے بڑی غلطی کر دی۔ اس بات کا اظہار بین الاقوامی تنازعات میں ثالثی کے ماہر فیصل محمد نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2021 کے آخر میں پتہ چل چکا تھا کہ آئندہ دو سال میں طاقت کے توازن کیلئے بڑی طاقتوں میں معرکہ آرائی ہونے جا رہی ہے، اس لئے عمران خان نے فیصلہ کیا تھا کہ اب پاکستان خارجہ پالیسی کو غیر جانبدار رکھ کر اپنے خطے کے ممالک کیساتھ سیاست کے بجائے معیشیت کی بنیاد پر تعلقات کو فروغ دے، اسی لئے عمران خان نے علاقائی ممالک چین، ایران، روس اور افغانستان سے روابط بڑھانے شروع کئے۔

فیصل محمد نے کہا کہ اسی حوالے سے عمران خان کا دورہ روس اہم تھا، لیکن امریکہ  کبھی نہیں چاہتا کہ پاکستان ترقی کرے یا غیر جانبدار رہے، کیونکہ یہ امریکہ اور بھارت کے مشترکہ عالمی پلان "containment of china" میں سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہوگا، اس لئے عمران خان کی حکومت گرا دی گئی اور پاکستان کو پابند کر دیا گیا کہ وہ اپنی سلامتی سے زیادہ امریکی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے روس اور ایران سے کوئی تجارت نہ کرے، جس کا اظہار ڈونلڈ لو نے بھی پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر پابندی کے ضمن میں کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جنوری 2022ء میں فیصلہ کر لیا گیا تھا کہ پاکستان کو توانائی کے حصول اور معاشی معاملات میں خود انحصاری سے ہٹا کر آئی ایم ایف اور عالمی اداروں کیساتھ معاملات پر مجبور کیا جائیگا، تاکہ اس خطہ میں امریکہ اپنے حلیف بھارت کو طاقتور بنا سکے جو اب نظر آ رہا ہے۔

فیصل محمد کے مطابق پاکستانی حکومت بیان تو دے رہی ہے کہ وہ امریکی حکم نہیں مانے گی اور ایران پائپ لائن منصوبہ کو مکمل کرے گی لیکن پاکستان اب اس پوزیشن میں نہیں، جس پوزیشن پر عمران خان کی حکومت میں تھا، اس وقت پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی تھی، اب لگتا ہے کہ پاکستان تنزلی کی جانب جا رہا ہے۔ فیصل محمد نے کہا کہ پاکستان کو 16 بلین قرض کی ادائیگی کیساتھ ایران کو بھی 18 بلین جرمانہ ادا کرنا ہوگا، جو کہ ناممکن ہے، اس صورتحال کا ذمہ دار انہوں نے پاکستان کی اسٹیبلیشمنٹ اور  بائیڈن انتظامیہ کو قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 1124199
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Adnan Khan
Belgium
بالکل سو فیصد درست بات کی ہے، عالمی مصالحتکار نے بات کون سی درست ہے، کون سا اقدام درست تھا، یہ باتیں چھپتی نہیں، یہ اب روز روشن کی طرح عیاں ہوگیا کہ ہم ایک بار پھر امریکہ کے ہاتھوں مار کھا گئے۔
akhter S
United States
ساری دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ عمران کی حکومت گرا کر بڑی غلطی کی گئی۔ اب فیصل بھی تصدیق کر رہے ہیں۔ میں نے یہاں لندن میں ایک کانفرنس میں فیصل صاحب کو سنا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ آنے والا وقت بتائیگا آپ کیا کر بیٹھے۔ اب ایران کو بھی ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔🤔
Kamran Shaikh
United States
Faisal Sahib is well k_nown person، He always provide exclusive info....
USMAN KHAN
Belgium
Exclusive & In_formative
Khalid
Belgium
Correct
Haashmi
Belgium
فیصل صاحب کی یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آگئی ہے
عمران خان کی حکومت گرا کر بڑا نقصان ہوا، ہم نے یہاں بیلجیئم کے دارالحکومت میں اس حوالے سے مظاہرے بھی کئے تھے کہ ریاست غلط کر رہی ہے، لیکن ہمیں ملک دشمن کہا گیا، اب کیا سامنے آرہا ہے، سب دیکھ رہے ہیں۔
ہماری پیشکش