0
Wednesday 10 Apr 2024 22:54

اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل بند نہیں کرینگے، برطانیہ

اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل بند نہیں کرینگے، برطانیہ
اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یکم اپریل کے روز غزہ میں ورلڈ سینٹرل کچن کے امدادی قافلے پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں 3 برطانوی شہری مارے جا چکے ہیں، لندن نے تل ابیب کو مزید مہلک ہتھیاروں کی ترسیل کا سلسلہ جاری رکھنے پر اصرار کیا ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے ساتھ ملاقات کے بعد واشنگٹن میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ برطانیہ کا صیہونی رژیم کو ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔


حالیہ دنوں میں ڈیوڈ کیمرون نے غزہ میں جنگبندی کے حوالے سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت پر بارہا تاکید کی ہے تاہم واشنگٹن کے اپنے دورے کے دوران برطانوی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ تازہ ترین جائزے کے مطابق، (ہتھیاروں کے) برآمدی لائسنسوں کے بارے ہمارا موقف بدستور برقرار ہے!
 
برطانوی وزیر اعظم کی حیثیت سے کام کرنے کی ایک تاریخ کے حامل ڈیوڈ کیمرون نے دعوی کیا کہ ہمیں غزہ تک انسانی ہمدردی کی رسائی کے معاملے پر اب بھی شدید تحفظات لاحق ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ کیوں برآمد کرتا رہا ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ برطانیہ کا موقف وہی ہے کہ جو لندن کے دیگر بین الاقوامی شراکتداروں کا ہے کیونکہ ابھی تک کسی ہم خیال ملک نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات کا لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ نہیں کیا اور میں یہ کہوں گا کہ اسرائیل برطانیہ کے لئے ایک اہم دفاعی و سکیورٹی پارٹنر ہے جبکہ ہمارا تعاون برطانیہ و اسرائیل کو غیر ملکی خطرات سے محفوظ بنائے گا۔

عرب چینل الجزیرہ کے مطابق برطانیہ نے صرف سال 2022ء میں ہی اسرائیل کو 42 ملین پاؤنڈ (53 ملین ڈالر) کے ہتھیار فروخت کئے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ کے خلاف جاری غاصب اسرائیلی رژیم کے انسانیت سوز حملوں کو 6 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے اور بالخصوص یکم اپریل کو ورلڈ سینٹرل کچن آرگنائزیشن کے امدادی قافلے پر تل ابیب کے وحشیانہ حملے کے بعد برطانوی حکومت پر اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے کا لائسنس منسوخ کرنے کے لئے دباؤ بڑھ گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1127918
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش