اسلام ٹائمز۔ "ہماری پیشینگوئی یہ ہے کہ اسرائیل کا کل سرکاری قرضہ سال 2024ء میں اس کے جی ڈی پی کے 8 فیصد تک بڑھ جائے گا کہ جس کی بڑی وجہ دفاعی اخراجات میں ہولناک اضافہ ہے" یہ الفاظ مالیاتی درجہ بندی کی قدیمی ترین ایجنسی ایس اینڈ پی (S&P) گلوبل کی جانب سے شائع ہونے والی تازہ ترین رپورٹ کے ہیں۔
چند ماہ قبل کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بھی اسرائیل کی جانب سے اس ایجنسی کی ریٹنگ اسکیم میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد سے پہلی بار غاصب صیہونی رژیم کی کریڈٹ ریٹنگ کو کم کرتے ہوئے A2 کر دیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان ریٹنگز میں کمی کا مطلب یہ ہے کہ جیو پولیٹیکل چیلنجز اور خاص طور پر جنگ غزہ کی وجہ سے اسرائیل کی معیشت کا رجحان منفی ہو چکا ہے کہ جو جاری و آئندہ حالات کے تناظر میں نہ صرف بدستور منفی ہی رہے گا بلکہ مزید تیزی کے ساتھ گرتا چلا جائے گا۔