0
Friday 2 Dec 2011 16:31

نیٹو نے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں، حملے کیخلاف ‌سینیٹ میں ‌مذمتی قرارداد منظور

نیٹو نے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں، حملے کیخلاف ‌سینیٹ میں ‌مذمتی قرارداد منظور
اسلام ٹائمز۔ سینٹ میں نیٹو حملے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ حملوں کی مزاحمت اور پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ۔ مولانا غفور حیدری کا کہنا تھا کہ پسنی، شہباز، دالبندین اور خالد ائربیس بھی خالی کرائے جائیں۔ سینیٹ کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نیٹو کی کارروائی ملکی سلامتی پر حملہ ہے۔ ایسی کارروائی کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ یہ کوئی پہلا حملہ نہیں تھا۔ اس لئے غلطی کا عذر قبول نہیں ہے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ایوان ایسے حملوں کی ہر ممکن ذریعے سے مزاحمت کا مطالبہ کرتا ہے۔ پارلیمنٹ کی منظور کردہ قراردادوں پر عمل کیا جائے۔ قرارداد اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالغفور حیدری نے پیش کی، جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا، ایوان میں نیٹو حملہ میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ 

قبل ازیں ایوان میں معمول کی کارروائی معطل کر کے نیٹو حملے اور میمو سکینڈل پر بحث کی گئی۔ بحث کا آغاز کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ نیٹو حملہ انتہائی بزدلانہ واقعہ ہے۔ پاک امریکہ تعلقات بظاہر دوستانہ ہیں مگر حقیقت برعکس ہے۔ ہم غیروں کی جنگ کا حصہ بنے اور اپنی معیشت کا بیڑہ غرق کر لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پسنی، شہباز، دالبندین اور خالد ائربیس بھی خالی کرائے جائیں۔ غفور حیدری نے کہا کہ میمو معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ نون لیگ اگرچہ سپریم کورٹ گئی ہے مگر پارلیمنٹ موجود ہے۔ 

سلیم سیف اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے حالیہ فیصلوں کو سراہتے ہیں مگر عمل درآمد ضروری ہے، انکا کہنا تھا کہ امریکہ میں آج بھی ہماری مصنوعات پر ٹیکس زیادہ لگتا ہے۔ کیا یہی دوستی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے بھی ایسا ہی موقف اپنایا جائے۔ حاجی عدیل نے کہا کہ نیٹو حملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک بون کانفرنس ملتوی کی جائے۔ حکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پاکستان پر بڑے بڑے جرنیل حکومت کرتے رہے مگر کسی کو اتنا بڑا فیصلہ کرنے کی جرات نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے واقعات ہو جاتے ہیں لیکن کبھی سول یا خاکی قیادت نے استعفی نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے تو حسین حقانی سے اسکا موقف تک نہیں پوچھا۔ منصور اعجاز ڈبل ایجنٹ لگتا ہے۔
 وقفہ سوالات کے دوران وزیر داخلہ کی جانب سے ایک تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے گزشتہ 3 سال میں 490 مقدمات نمٹائے۔ ایف آئی اے میں 198 افسران کام کر رہے ہیں، جبکہ 784 آسامیاں خالی ہیں۔ سینیٹ کا اجلاس بدھ شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
دیگر ذرائع کے مطابق سینیٹ نے نیٹو حملے کے خلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور کر لی، ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہوا۔ اجلاس میں معمول کی کارروائی روک کر میمو گیٹ اسکینڈل اور نیٹو حملوں کے معاملے پر بحث کی گئی، جس کے بعد نیٹو حملوں کے خلاف مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی۔ قرارداد اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالغفور حیدری نے پیش کی تھی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان نیٹو حملے کی متفقہ مذمت کرتا ہے اور ہر ممکن ذریعے سے مزاحمت کا مطالبہ کرتا ہے، قرارداد کے متن کے مطابق امریکا اور نیٹو کی جانب سے پاکستانی چیک پوسٹوں پر یہ پہلا حملہ نہیں اس لئے یہ عذر قابل قبول نہیں ہے کہ حملہ غلط فہمی کی وجہ سے ہوا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نیٹو کا جارحانہ اقدام ملکی سلامتی پر حملہ ہے، نیٹو نے بین لاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں۔ بعد میں ایوان کا اجلاس بدھ کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 119160
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش