0
Sunday 18 Dec 2011 18:06

پاکستان کے امریکہ و نیٹو کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں

پاکستان کے امریکہ و نیٹو کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں
اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی میں پیش کیے جانے والے پاکستان کے امریکا اور نیٹو کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان ایکوزیشن اور کراس سروسزنگ کا معاہدہ اگلے سال فروری میں ختم ہو جائیگا، نیا معاہدہ قومی سلامتی کے تحفظ سے مشروط ہو گا۔ جنرل پرویز مشرف کی فوجی حکومت کے دور میں وزارت دفاع نے امریکی محکمہ دفاع سے 9 فروری 2002 کو معاہدہ کیا تھا اس معاہدے کا نام ایکوزیشن اینڈ کراس سروسز ایگریمنٹ ہے، یہ معاہدہ فروری دو ہزار بارہ میں ختم ہو رہا ہے۔ دوسرا معاہدہ 29 جون 2002 میں برطانیہ اور پاکستان کی وزارت دفاع کے درمیان ہوا۔ یہ معاہدہ ایساف فوجیوں کو جگہ فراہم کرنے، تعینات کرنے، ٹرانزٹ دینے کے متعلق ہے۔ 

سفیروں کی کانفرنس اور پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا کہ معاہدوں میں ٹرانزٹ سہولیات ختم کرنے کی شقیں نہیں ہیں، نہ معاہدے پر عمل درآمد کو پاکستانی علاقائی سلامتی کے احترام اور خودمختاری سے مشروط کیا گیا ہے، نہ ہی پاکستان کے قومی مفاد کے تحفظ کی کوئی شق رکھی گئی۔ سفیروں کی کانفرنس میں دونوں معاہدوں کا ازسرنو جائزے کی سفارش کی گئی ہے۔ پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی اس بات پر غور کر رہی ہے کہ امریکا کے ساتھ فروری میں معاہدے کی تجدید مشروط ہو، تجدید صرف اسی صورت میں کی جائے جب پاکستان کی خودمختاری کا احترام ہو۔ خود مختاری کی خلاف ورزی کی صورت میں معاہدہ ختم ہو جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 123296
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش