0
Wednesday 28 Dec 2011 05:53

پنجاب یونیورسٹی کے مسئلے کو سلجھائیں گے، علامہ ساجد نقوی

پنجاب یونیورسٹی کے مسئلے کو سلجھائیں گے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں ہزاروں طلبا زیر تعلیم ہیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ کا شیعہ طلبا سے الجھنا اچھا نہیں۔ جماعت اسلامی سے مل کر ہم نے 1994ء کے واقعہ کو سلجھایا تھا اور اب بھی پنجاب یونیورسٹی میں جو کچھ ہوا ہے، اسے نہیں ہونا چاہیے تھا۔ تعلیمی اداروں میں پرامن ماحول ضروری ہے۔ تنظیموں کو چاہیے وہ بھی شرپسندوں کو اپنی صفوں میں نہ گھسنے دیں۔ امام حسین علیہ السلام سب کے ہیں۔ اس پر یوم حسین ع کی مخالفت افسوسناک ہے، یونیورسٹی انتظامیہ کو روکے گئے پروگرام کا ازالہ کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ چاہے جتنی قربانیاں ہی کیوں نہ دینی پڑیں۔ 

ایک سوال کے جواب میں قائد ملت جعفریہ نے کہا کہ ہماری سیاسی حکمت عملی کا محور امت مسلمہ کی وحدت، تشیع کے حقوق کا تحفظ اور دہشت گردی کے خلاف امن پسند قوتوں کا ساتھ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی میدان کو خالی نہیں چھوڑیں گے۔ اسے عبادت سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی میدان میں آنے کا فیصلہ شہید عارف الحسینی نے کیا، جسے ہم نے جاری رکھا اور تشیع کے حقوق کا تحفظ پارلیمان کے اندر اور باہر کیا اور توفیق خداوندی سے اسے نامساعد حالات کے باوجود جاری رکھیں گے۔ 

علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ لولی لنگڑی جمہوریت بہترین آمریت سے بدرجہا بہتر ہوتی ہے۔ پاکستان کے ماحول کے مطابق جمہوریت کو مستحکم ہونا چاہیے اور اس کے لئے تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا 1973ء کے آئین پر اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ میمو سکینڈل کے عدالتی فیصلے کے بعد سیاسی صورت حال واضح ہو گی کہ موجودہ حکومت کا مستقبل کیا ہے اور آئندہ کی سیاسی حکمت عملی ہمیں کیا اختیار کرنی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 125688
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش