0
Tuesday 3 Jan 2012 01:46

گیس بحران پر مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آوٹ

گیس بحران پر مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آوٹ
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی صدارت میں شروع ہوا تو مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم نے گیس بحران اور سی این جی کی قیمت میں اضافہ پر اجلاس سے واک آوٹ کیا۔ ن لیگ کے ارکان کا کہنا تھا کہ حکومت عوامی مسائل کے حل میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، لہٰذا فوری طوری پر نئے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا جائے۔ ن لیگ کے اراکین کا کہنا تھا کہ عوام کے ہاتھوں میں سوٹھیاں اور پتھر ہم نے نہیں بلکہ حکومت کی کارکردگی نے دیے ہیں۔ ایم کیو ایم کے آصف حسنین نے کہا کہ بیوروکریسی حکومت کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنا چاہتی ہے، تاہم عوامی مسائل کی جانب حکومت کا رویہ بھی غیر سنجیدہ ہے۔

سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ منصوبہ بندی کے تحت عوام کو سٹرکوں پر لایا جارہا ہے، کچھ بھی کر لیں حکومت نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گیس سیکٹر میں سی این جی چوری کی وارداتیں سب سے زیادہ ہیں، جو گیس کمپنیوں کی نااہلی ہے، ان کا کہنا تھا کہ سسٹم میں گیس موجود ہے تاہم چوروں کے خلاف ایکشن لینا ہو گا۔ اجلاس میں گیس کے بحران پر توجہ دلائو نوٹس پر وزیر پٹرولیم نوید قمر کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس کی طلب 6 بلین کیوبک فٹ جبکہ رسد چار بلین کیوبک فٹ ہے، طلب و رسد کے فرق کو کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی ہماری ترجیح ہے، لہٰذا اس معاملے پر سیاست نہ کی جائے۔ اُن کا کہنا تھا کہ سی این جی کے متعلق کیا پالیسی ہونی چاہئے اپوزیشن تجویز کرے، نوید قمر نے کہا کہ وزیراعطم کی پابندی کے باوجود ان چار برسوں میں پانچ سو نئے سی این جی اسٹیشنز کھولے گئے۔
خبر کا کوڈ : 127171
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش