0
Thursday 26 Jan 2012 12:36

مولانا فضل الرحمن نے مجلس عمل کا اتحاد سبوتاژ کیا، منور حسن

مولانا فضل الرحمن نے مجلس عمل کا اتحاد سبوتاژ کیا، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن بادشاہ آدمی ہیں، ان کا طرز عمل صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں جیسا ہے، بائیکاٹ کے فیصلے کے باوجود 2008ء کے انتخابات میں حصہ لے کر مولانا فضل الرحمن نے اے پی ڈی ایم اور مجلس عمل کے فیصلے کی خلاف ورزی کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس کے موقع پر صحافیوں کے سوالات کاجواب دیتے ہوئے کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ مولانا فضل الرحمن مجلس عمل کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ آپ کو قرار دیتے ہیں، تو انہوں نے کہا کہ ان کا جو جی چاہے کہتے رہیں کسی کو ان سے گلا شکوہ نہیں کرنا چاہیے۔ 

انہوں نے وضاحت کی کہ مجلس عمل اس وقت ٹوٹی جب لندن میں میاں نوازشریف کی صدارت میں اے پی ڈی ایم کا اجلاس ہوا تھا اور اور اجلاس میں 2008ء کے انتخابات کے بائیکاٹ کافیصلہ کیا گیا، مگر میاں صاحب اور مولانا فضل الرحمن نے اس فیصلے کے علی الرغم انتخابات میں حصہ لیا، ہم نے فیصلے کی پاسداری کرتے ہوئے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا، پھر بھی لوگ ہم سے سوال کرتے ہیں، سوال تو ان سے کرنا چاہیے جنہوں نے متفقہ فیصلے کی خلاف ورزی کی حتی کہ مولانا فضل الرحمن نے نہ صرف یہ کہ فیصلے کی خلاف ورزی کی بلکہ مجلس عمل کا انتخابی نشان بھی استعمال کیا جو اخلاقی طور پر انہیں نہیں کرنا چاہیے تھا۔ آنے والے حالات ہی فیصلہ کریں گے کہ درست طرز عمل کس کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کوئی ایک پارٹی تنہا پرواز کے قابل نہیں، اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ ناگزیر ہے۔
خبر کا کوڈ : 133253
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش