0
Friday 27 Jan 2012 00:04

جعلی ادویات سکینڈل کی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش، ثقافتی محفلوں کی حمایت میں قرارداد منظور

جعلی ادویات سکینڈل کی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش، ثقافتی محفلوں کی حمایت میں قرارداد منظور

اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی نے تعلیمی اداروں میں ثقافتی اور ادبی محفلوں کی حمایت میں قرارداد اور گورنر کی طرف سے نظرثانی کے لئے واپس کئے گئے 14 بل منظور کر لئے۔ 
متفقہ قرارداد مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق کی حمایت سے قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے ایوان میں پیش کی جس کی مسلم لیگ ن کے دو اراکین مولانا الیاس چنیوٹی اور عبدالوحید چوہدری کے علاوہ کسی نے مخالفت نہیں کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں ثقافتی، ادبی اور ملی پروگراموں پر کسی قسم کی پابندی عائد نہ کی جائے۔ 

مخالفت کرنے والے اراکین نے ثقافتی سرگرمیوں کی وضاحت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جس کے جواب میں وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے واضح کیا کہ ثقافتی سرگرمیاں ہر کسی کے لئے واضح ہیں جو اس خطے کی ثقافت کو اجاگر کرتی ہیں اور ان میں بے ہودگی نہیں ۔راجہ ریا ض نے کہا کہ آئندہ نسل کے لئے گھٹن کا ماحول چھوڑسکتے ہیں اور نہ اذہان پر پابند ی عائد کی جاسکتی ہے۔ 

پنجاب اسمبلی نے گورنر پنجاب کی طرف سے نظر ثانی کے لئے واپس کئے گئے 14 مسودات قانون کو دوبارہ منظور کر کے تمام اعتراضات کو مسترد کر دیا گیا۔ ان کا موقف ہے کہ یہ تمام مسودات قانون ان محکموں سے متعلق ہیں جو اٹھارویں آئینی ترمیم کے ذریعے وفاق سے صوبوں کو منتقل ہوئے ہیں۔اپوزیشن کا استدلال تھا کہ سینیٹر رضا ربانی کی سربراہی میں قائم عملداری کمیشن سے مشاورت کی جائے یا اسے اسی طرح ایوان میں نظر ثانی کے لئے مسودات قانون پیش کئے جائیںجیسے پہلے منظور کیا گیا تھا تاہم حکومت نے اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے تمام مسوادات قانون پر نظر ثانی کرتے ہوئے منظور کر لیا۔ 

حکومت پنجاب نے جعلی ادویات سکینڈل کی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کردی۔ 72ہلاکتوں کا اعتراف کرتے ہوئے مشکوک دویات ساز کمپنیوں کے مالکان کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کے لئے وفاقی وزارت داخلہ سے رابطہ کرلیا ۔مالکان کے اکاونٹس بھی منجمد کئے جاسکتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں رپورٹ پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر سعید الٰہی نے پیش کی۔ صوبائی حکومت کو وفاقی وزارت داخلہ سے شکوہ ہے کہ ای سی ایل میں نام ابھی تک داخل نہیں کئے گئے۔ مشکوک ادویات کے نمونے امریکہ ، بیلجیم اور اسلام آباد ٹیسٹو ں کے لئے بجھوائے گئے ہیں، تاکہ مجرموں تک پہنچا جاسکے۔ لیکن ہلاک ہونے والوں کا پوسٹمارٹم بھی کرنا پڑے گا۔ راکین نے رپورٹ پر بحث کرتے ہوئے ذمہ داروں کو بے نقاب کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ محکموں کے ماہرین ادویات سکینڈل کی تحقیقات کررہے ہیں۔ 

خبر کا کوڈ : 133370
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش