0
Friday 3 Feb 2012 23:20

ایک ہاتھ میں ایٹم بم، دوسرے میں کشکول پاکستان کو زیب نہیں دیتا، شہباز شریف

ایک ہاتھ میں ایٹم بم، دوسرے میں کشکول پاکستان کو زیب نہیں دیتا، شہباز شریف

اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک ہاتھ میں ایٹم بم اور میزائل، دوسرے ہاتھ میں کشکول پاکستان کو زیب نہیں دیتا۔ لاہور میں 26 ویں سالانہ بین الاقوامی کتاب میلہ کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے تعلیم کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے تعلیمی مقاصد کے لئے امریکی امداد اس لئے ٹھکرائی کہ ہمیں عزت عزیز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غربت صرف وسائل کی کمی ہی نہیں، شعور کی کمی اور عزت کا سودا بھی غربت ہی ہے۔ وزیر اعلٰی نے کہا کہ رحیم یار خان سے اٹک تک 4300 ہائی سکولوں کو 5 ارب روپے کی لاگت سے آئی ٹی لیبارٹریز سے مزین کر دیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں افغان جنگ کی وجہ سے انتہا پسندی، بھتہ خوری، کلاشنکوف کلچر اور عسکریت پسندی کو فروغ ملا جس کی وجہ سے آج ہمیں خراب امن و امان کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی طاقت ہونا بہت بڑی نعمت ہے۔ کیونکہ محلات اور دولت سے ملکی سلامتی اور جغرافیائی سرحدوں کا دفاع نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کویت کے پاس بہت دولت ہے لیکن عراق جنگ میں خود کو نہیں بچا سکا۔ 

ملتان سے سیلاب زدگان کی امداد میں مصروف جرمن شہری کے اغوا پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سعودی، ایرانی، ترکی اور کچھ برطانوی شہریوں کے علاوہ ہمارے ہاں بہت کم غیر ملکی شہری موجود ہیں۔ اور اسی انتہا پسندی کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری ملک میں نہیں آ رہی اور ملک کی شہرت کو بری طرح نقصان پہنچ رہا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ شیعہ، بریلوی، دیوبندی اور اہلحدیث مسالک ایک کتاب، ایک خدا اور ایک دین کا نعرہ لگائیں تو قتل و غارت میں کمی ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کو اپنے برانڈ کا اسلام دوسرے پر تھونپنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ علم کے بغیر ہم پاکستان کو قائد اور اقبال کے خوابوں کے مطابق نہیں بنا سکتے۔ بیرونی امداد سے انکار کریں گے تو اپنے پاوں پر کھڑے ہو سکیں گے۔ ہمیں اب مانگنے کی عادت ترک کرنا ہوگی۔ وزیر اعلٰی نے کہا کہ انتہا پسندی کی وجہ سے خانپور میں چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام پر سترہ عزاداروں کو شہید کردیا گیا۔ یہ سب عدم برداشت کی وجہ سے ہے۔ ہمیں ترقی کے لئے علم کو فروغ دینا ہو گا۔ اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا سافٹ امیج سامنے لائیں۔
 
وزیر اعلٰی نے کتاب میلہ کی انعقاد کو سراہتے ہوئے اس کے لئے 20لاکھ روپے گرانٹ کا اعلان کیا۔ 240 سٹالز پر مشتمل کتاب میلہ 7۔ فروری تک جاری رہے گا۔

خبر کا کوڈ : 135215
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش