0
Sunday 5 Feb 2012 15:41

صدر زرداری کے متبادل کے طور پر اسٹیبلشمنٹ نے صنم بھٹو سے رابطہ کیا

صدر زرداری کے متبادل کے طور پر اسٹیبلشمنٹ نے صنم بھٹو سے رابطہ کیا
اسلام ٹائمز۔ معروف صحافی اور سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے انکشاف کیا کہ صدر زرداری کے متبادل کے طور پر اسٹیبلشمنٹ کے ایک حلقے نے صنم بھٹو سے ملاقات کی ہے اور انہیں پاکستان آنے کو کہا ہے لیکن صنم بھٹو نے شرط عائد کی ہے کہ میں صرف صدر زرداری کے کہنے پر ہی پاکستان آ سکتی ہوں۔ دوسری طرف یہ تاثر ٹھیک نہیں ہے کہ نئے پیر پگاڑا کا انتخاب نارمل طریقے سے ہوا، اندرونی کہانی کچھ اور ہے جبکہ اگلے الیکشن میں صنم بھٹو لاڑکانہ سے الیکشن لڑیں گی تو یہ کوئی انہونی بات نہیں ہوگی۔ اگر فاطمہ بھٹو نے الیکشن لڑا تو ان کے مقابلے کے لئے صنم بھٹو کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔ مریم نواز اور حمزہ شہباز ایک دوسرے کے حریف تو نہیں لیکن مقابلہ تو ہوتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ جاگیردارانہ معاشروں میں جس پارٹی میں کوئی وارث نہ ہو تو اس کی فاتحہ بھی کوئی نہیں پڑھتا۔

ان خیالات کاا ظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میرے مطابق میں میزبان ماریہ میمن سے گفتگو کے دوران کیا۔ بھٹو خاندان کی سیاسی وارثت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول کا سیاسی مستقبل روشن ہے، وہ سخت محنت کے عادی اور مطالعہ کے شوقین ہیں۔ فردوس عاشق اعوان ہوں یا پھر قمر زمان کائرہ، وہ سب کا اٹھ کر استقبال کرتے ہیں۔ وہ اگلے الیکشن میں کھڑے نہیں ہو سکیں گے لیکن مہم میں بھرپور حصہ ضرور لیں گے، جبکہ آصفہ بے نظیر کے تسلسل کے طور پر سامنے آ رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 135569
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش