0
Monday 13 Feb 2012 12:08

صوبے کی صورتحال کو خراب کرنے ميں بيرونی ہاتھ ملوث ہے،بلوچستان حکومت

صوبے کی صورتحال کو خراب کرنے ميں بيرونی ہاتھ ملوث ہے،بلوچستان حکومت
اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ صوبے کی صورتحال کو خراب کرنے ميں بيرونی ہاتھ ملوث ہے، امريکی ايوان نمائندگان ميں بلوچستان کے مسئلے پر بحث پاکستان کی اندرونی معاملات ميں مداخلت ہے،جس کی کسی ملک کو اجازت نہيں دی جانی چاہئيے۔ کوئٹہ ميں جاری کرد ايک اعلاميہ ميں صوبائی حکومت کے ترجمان نے قومی پريس ميں بلوچستان کے حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹس کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ صوبے ميں موجودہ صورتحال کی زمہ داری صوبائی حکومت پر عائد کرنا کسی طور جائز نہيں يہ مسائل حکومت کو ورثے ميں ملے، دوسری جانب صوبائی حکومت روز اول سے مسائل کو افہام و تفہيم سے حل کرنے کے لئے کوشاں ہيں، ان کا يہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کا شروع دن سے موقف ہے کہ صوبے کا مسئلہ طاقت کے ذريعے نہيں بلکہ سياسی طور پر حل کيا جانا چاہئے،جبکہ اس وقت صوبے ميں کوئی سياسی قيدی موجود نہيں ہے۔

ان کا يہ بھی کہنا تھا کہ کابينہ کے اراکين کے اغواء اور اسمگلنگ کی کاروائيوں ميں ملوث ہونے کی اطلاع بے بنياد ہے اور اگر کسی کو اس حوالے سے کوئی خدشات ہيں تو واضح نشاندہی کی جانی چاہئيں تاکہ حقائق سامنے آسکيں، ترجمان کا يہ بھی کہنا تھا کہ اغواء برائے تاوان جيسے اقدامات کو حکومت نفرت کی نگاہ سے ديکھتی ہے اور اس کے تدارک کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے،ايسے واقعات صرف بلوچستان ميں ہی نہيں ہو رہے بلکہ ملک کے ديگر علاقوں ميں بھی امن و امان کی صورتحال کوئی زيادہ مختلف نہيں،لاپتہ افراد کے مسئلہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے ٹھوس اقدامات کی بدولت کئی لاپتہ افراد کو منظر عام پر لايا جا سکا، جبکہ مسخ شدہ لاشوں کا ملنا صوبے ميں صورتحال کے بگاڑ کا باعث ہے، اس کا فوری تدارک کيا جانا اور ذمہ دار افراد کو سامنے لايا جانا انتہائی ضروری ہے۔
خبر کا کوڈ : 137412
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش