0
Saturday 18 Feb 2012 18:27

امریکی قرارداد ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ناپاک کوشش ہے، فردوس عاشق

امریکی قرارداد ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ناپاک کوشش ہے، فردوس عاشق
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے امریکی قرارداد کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ناپاک کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور کسی بیرونی طاقت کو یہ حق نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے معاملات میں مداخلت کرے، نیٹو کو اسلحے سمیت کسی طرح کی سپلائی کی اجازت نہیں دی البتہ افغان صدر کی درخواست پر بچوں کو درسی کتب کی فراہمی کے لئے کنٹینر بھیجنے کی اجازت دی گئی ہے، امریکہ سے مذاکرات، تعلقات کی بحالی اور نیٹو کو سپلائی کھولنے کے حوالے سے فیصلہ پارلیمنٹ کریگی، پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری ہر چیز سے مقدم ہے اور اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

مقامی نجی یونیورسٹی کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان، ایران اور افغانستان تجارت کا فروغ چاہتے ہیں اور حالیہ سہ فریقی مذاکرات سے خطے پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے، ان ممالک کو معاشی طور پر مضبوط ہونے کا پورا حق حاصل ہے، باہر کی کچھ طاقتیں اس حوالے سے مسئلہ کھڑا کریں گی لیکن تمام سیاسی جماعتیں پاکستان کی سالمیت کے لئے متحد ہیں اور اپنی قومی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، قومی مفاد ہر چیز سے مقدم ہے جس طرح پہلے بیرونی طاقتوں کے عزائم کے سامنے ڈٹے تھے اب بھی انکی سازشیں ناکام ہونگی۔

انہوں نے نیٹو کو فضائی راستے سپلائی بحالی کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، سہ فریقی مذاکرات کے دوران افغان صدر نے درسی کتب کیلئے کنٹینرز بھیجنے کی درخواست کی ہے کہ بچوں کا سال ضائع ہو جائیگا جس کی اجازت دی گئی اور جہاں تک نیٹو کو اسلحے سمیت دیگر کسی چیز کی سپلائی کا سوال ہے تو اس میں کوئی حقیقت نہیں، اس حوالے سے پارلیمنٹ کی کمیٹی جو بھی سفارشات کرے گی اس پر عمل کیا جائیگا جبکہ امریکہ سے مذاکرات، آئندہ کے تعلقات کے حوالے سے بھی کمیٹی کا ہر فیصلہ قبول ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم دنیا سے اپنے رابطے منقطع نہیں کر سکتے لیکن دوستی برابری کی سطح پر ہونی چاہیے اور قومی مفاد کا تحفظ بھی ناگزیر ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے امریکہ کی طرف سے بلوچستان کے معاملے پر قرارداد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی ہر فورم پر مذمت کی جائے گی، یہ قرارد پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ناپاک کوشش ہے، پاکستان ایک خود مختار ملک ہے کسی کو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے، آغاز حقوق بلوچستان کے تحت ناراض بلوچوں سے مذاکرات کئے جائینگے اور اس حوالے سے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے بینظیر بھٹو شہید کے قتل کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بین الاقوامی سازش تھی، وہ قوم کی بیٹی، بہن تھیں اس شناخت کو مٹانے والا کوئی پاکستانی نہیں ہو سکتا، اسکے آلہ کار اور ڈوریاں کہاں ملتی ہیں اس کے لئے اقوام متحدہ میں گئے اور اب پاکستانی عدالتوں میں بھی یہ کیس چل رہا ہے۔

انہوں نے سوئس حکومت کو خط لکھے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ کسی حال میں شہیدوں کی قبروں کا ٹرائل نہیں کریں گے، ان کیسوں سے گزشتہ کئی سالوں میں کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا اب انہیں ایک مرتبہ پھر زندہ کیا جا رہا ہے لیکن ہم اس گناہ میں حصہ دار نہیں بنیں گے، صدر مملکت کو پاکستان کے آئین میں استثنیٰ حاصل ہے اور جب تک نئی ترامیم نہیں ہوتی یہ آئین کا حصہ ہے، عدالت اس حوالے سے کیا فیصلہ کرتی ہے اس پر لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عوامی حکومت تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے، کھیل اور صحتمند سرگرمیوں سے دہشت گردی کو شکست دی جا سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 138755
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
متعلقہ خبر
ہماری پیشکش