اسلام ٹائمز۔ سینیٹ میں بیسویں ترمیمی بل کی منظوری کیلئے اتفاق ہو گیا۔ چوہدری شجاعت کا کہنا ہے کہ تحفظات دور کرنے کیلئے اکیسویں ترمیم لائی جائے گی۔ سینیٹ کا اجلاس تاخیر کے بعد شروع ہو گیا ہے، بیسویں آئینی ترمیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل ہے۔ ترمیم پر اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے مشاورتی اجلاس بھی ہوا۔ اس سے پہلے عوامی نیشنل پارٹی کے وفد نے وزیراعظم گیلانی سے ملاقات میں بیسویں ترمیم پر اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔
دیگر ذرائع کے مطابق سينيٹ ميں منظوري سے قبل حکومت اور اپوزيشن ميں 20ويں آئيني ترميم پر اتفاق رائے ہو گيا ہے، جس کے بعد 20ويں آئيني ترميم منظوري کے لئے آج ہي سينيٹ اجلاس ميں پيش کي جا سکتي ہے۔ ذرائع کے مطابق نگراں حکومت کے قيام کا معاملہ اليکشن کميشن کو نہ بجھوانے کي تجويز بھي دي گئي جبکہ اتحاديوں کي تجاويز کيلئے 21 ويں آئيني ترميم لائي جائے گي۔ واضح رہے کہ 14 فروري کو وفاقي وزير قانون مولا بخش چانڈيو کي جانب سے قومي اسمبلي ميں پيش کي جانے والي 20ويں آئيني ترميم متفقہ طور پر منظور کي جا چکي ہے۔