0
Monday 27 Feb 2012 16:12

نوشہرہ، اے این پی کے جلسہ کے بعد دھماکہ، 6 افراد جاں بحق، 20 زخمی

نوشہرہ، اے این پی کے جلسہ کے بعد دھماکہ، 6 افراد جاں بحق، 20 زخمی
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں نے ایک مرتبہ پھر مزموم کارروائی کرتے ہوئے نوشہرہ ميں اے اين پی کے جلسہ کے بعد جلسہ گاہ کے باہر بم دھماکہ کیا، جس کے باعث 6 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہو گئے، پوليس کے مطابق اے اين پی کا جلسہ ختم ہونے کے بعد جيسے ہی وزيراعلٰیِ امیر حیدر ہوتی کا ہيلی کاپٹر فضاء ميں اڑا موٹر سائيکل ميں نصب ريموٹ کنٹرول بم زور دار دھماکہ سے پھٹ گيا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے ميں دو سے تين کلو گرام بارودی مواد استعمال کيا گيا۔
 
دھماکے ميں 6 افراد جاں بحق اور 4 پوليس اہل کاروں سميت 20 افراد زخمی ہوئے ہيں، جن ميں 5 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے، جنہيں پشاور منتقل کر دیا گیا ہے، دھماکا جلسہ گاہ سے 200 گز کے فاصلے پر ہوا، زخميوں کو ڈسٹرکٹ ہيڈ کوارٹر ہسپتال نوشہرہ بھی منتقل کرديا گيا، دھماکے کے بعد علاقہ کو سيل کر ديا گيا ہے، ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ کو تحقیقات کے بغیر ہی دھو دیا گیا ہے۔ دوسری جانب بم دھماکہ کے بعد صوبہ بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور مشتبہ گاڑیوں اور افراد پر کڑی نظر رکھنے جبکہ مشتبہ افراد کی گرفتاریوں کے لئے بھی پولیس کے سرچ آپریشنوں میں تیزی لانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق نوشہرہ میں اے این پی کا جلسہ ختم ہونے کے بعد دھماکے میں 6 افراد جاں بحق اور 23 زخمی ہو گئے، دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا، خیبر پختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ دہشتگرد خوفزدہ نہیں کر سکتے۔ نوشہرہ میں اے این پی کا جلسہ ختم ہونے کے بعد قائدین ہیلی کاپٹر کے ذریعے وہاں سے روانہ ہو گئے جب کہ کارکن جلسہ گاہ سے واپس جا رہے تھے اسی دوران زور دار دھماکہ ہو گیا، جس سے ہر طرف چیخ و پکار شروع ہو گئی۔ لوگ جانیں بچانے کے لیے بھاگنے لگے اور چاروں جانب افراتفری مچ گئی۔ معمولی زخمیوں کو نوشہرہ کے ہسپتال سے مرہم پٹی کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ گیارہ شدید زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ 

پولیس کے مطابق بارودی مواد ایک موٹر سائکل میں نصب کیا گیا تھا جسے ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا۔ صوبائی وزیر لیاقت شباب کے مطابق سخت سکیورٹی کے باعث دہشتگرد جلسہ گاہ کے اندر کارروائی نہیں کر سکے ورنہ زیادہ نقصان کا اندیشہ تھا۔ صوبائی وزیر اور اے این پی کے رہنما میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی نہیں بلکہ سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ خیبر پختو نخوا میں دہشتگردوں نے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ نوشہرہ کا دھماکہ بھی دہشتگردی کی اس نئی لہر کا حصہ ہے۔ 

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلٰی امیر حیدر خان ہوتی، صوبائی وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ میاں افتخار حسین، خیبر پختونخوا کے گورنر بیرسٹر مسعود کوثر، شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صدر علامہ رمضان توقیر، پاکستان پیپلز پارٹی (شیرپائو) کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائو، پی پی ش کے صوبائی صدر سکندر حیات خان شیرپائو، خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ایکسائز و ٹیکسیشن لیاقت شباب اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے نوشہرہ دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین کیساتھ اظہار افسوس کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 141261
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش