0
Thursday 8 Mar 2012 16:27

میں یحییٰ مجاہد کی سائیکل پر بیٹھ کر تنظیمی امور سرانجام دیا کرتا تھا، حافظ سعید کا اعتراف

میں یحییٰ مجاہد کی سائیکل پر بیٹھ کر تنظیمی امور سرانجام دیا کرتا تھا، حافظ سعید کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت الدعوۃ پاکستان حافظ محمد سعید کا کہنا ہے کہ ہم نے 1985ء میں جماعت الدعوۃ کی بنیاد رکھی اس وقت ہماری صورت حال یہ تھی کہ میں یحییٰ مجاہد کی سائیکل پر بیٹھ کر ان کے ساتھ جایا کرتا تھا اور تنظیمی امور بجا لاتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے ہاتھوں سے تنظیم کے پوسٹر لگایا کرتا تھا۔ کچھ عرصے بعد پھر میں نے ویسپا سکوٹر لے لیا اور پھر تنظیم ترقی کرتی چلی گئی اور آج ہماری صورتحال آپ کے سامنے ہے۔ حافظ محمد سعید نے یہ باتیں کراچی کے ایک اخبار کو اپنے خصوصی انٹرویو میں کیں۔ حافظ سعید جماعت الدعوۃ کے امیر ہیں اور ضیاء الحق کے دور میں افغانستان میں امریکی ایما پر روس کے خلاف جنگ کے لئے اس تنظیم کی بنیاد رکھی گئی۔ اس تنظیم نے اپنے پلیٹ کو امریکہ کی امداد کے بل بوتے پر تشکیل دیا اور ہزاروں سادہ لوح پاکستانی نوجوانوں کو نام نہاد جہاد کی بھٹی میں جھونک دیا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ یہی حافظ سعید جس نے اپنے انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ اس کے پاس اپنی ذاتی سائیکل تک نہ تھی بلکہ یہ خود یحییٰ مجاہد کی سائیکل پر جا کر تنظیمی امور بجا لاتے تھے اور آج ان کے پاس لینڈ کروزر گاڑیاں ہیں جو امریکہ کے دیے گئے ڈالرز سے آئی ہیں اور یہ رہنما اب شاہانہ محلوں میں قیام پذیر ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ قوم کے سادہ لوح نوجوانوں کی امریکہ کے لئے جہاد پر آمادہ کر کے افغانستان بھجوانے کی انہوں نے بھاری قیمت وصول کی اور آج بھی کر رہے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو اس انٹرویو سے سبق حاصل کرنا چاہیے جس میں خود حافظ سعید نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی مالی حالت 1985ء میں کیا تھی اور اب کیا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کی وزیر خارجہ بھی اعتراف کر چکی ہیں کہ طالبان کو انہوں نے اپنے مقاصد کے لئے بنایا تھا اور آج ان کا مقصد پورا ہو گیا ہے تو طالبان کو دہشت گرد ڈکلیئر کر دیا گیا ہے کل کے مجاہد آج کے دہشت گرد ہیں۔ مبصرین کہتے ہیں کہ نوجوان نسل کو چاہیے کہ ان کی باتوں میں نہ آئیں یہ جہاد نہیں بلکہ فساد کر رہے ہیں اور اللہ کی زمین پر فساد پھیلانے والوں کا انجام اور مقام اللہ نے واضح طور پر قرآن میں بتا دیا ہے۔ جماعت الدعوۃ نے امریکی ڈالرز کی بلیک منی کو وائیٹ کرنے کے لئے فلاحی کاموں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کی آڑ میں دنیا کے دیگر ممالک سے امداد وصول کرتے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ عرب ملکوں سے ملنے والی امداد دراصل امریکہ کی طرف سے ہے جو براہ راست دینے کی بجائے عرب حکمرانوں کے ہاتھو ں دلوا رہا ہے۔ 

خبر کا کوڈ : 143987
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش