اسلام ٹائمز۔ برطانیہ میں موجود بچوں کے حقوق کے لئے سرگرم تنظیم ”سیو دی چلڈرن“ نے انکشاف کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں 2 لاکھ 14 ہزار یتیم بچے موجود ہیں، جن میں سے 37 فیصد گزشہ دو دہائیوں سے کشمیر میں جاری مسلح کشیدگی کے باعث والدین کے سائے سے محروم ہو گئے ہیں، تفصیلات کے مطابق ”کشمیر میں یتیم بچے“ کے نام سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کے 6 اضلاع میں کی گئی تحقیق کے مطابق یتیم بچوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع اسلام آباد میں موجود ہے۔ جو 56 فیصد ہے، جبکہ ضلع گاندربل میں یہ تناسب 48 فیصد، بارہمولہ میں 33 فیصد اور راجوری میں 31 فیصد ہے، رپورٹ کے مطابق یتیم بچوں کی ایک تہائی تعداد شدید ذہنی دباﺅ کا شکار ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں بچوں کے حقوق سے متعلق پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے، یتیم بچوں میں سے پانچ فیصد کو ہراساں کیا جاتا ہے اور وہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر بھارتی فوجیوں کی موجودگی کے سبب عدم تحفظ کا شکار ہیں۔