0
Wednesday 16 May 2012 19:50

نیٹو سپلائی کی یقین دہانی نہیں کرائی، قمر زمان کائرہ

نیٹو سپلائی کی یقین دہانی نہیں کرائی، قمر زمان کائرہ
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کابینہ اور دفاعی کمیٹی میں نیٹو سپلائی کی بحالی کے حوالے صرف متعلقہ وزارتوں کو امریکہ کے ساتھ جاری مذاکرات مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بعض سیاسی جماعتیں جان بوجھ کر نیٹو سپلائی پر سیاست کر رہی ہے۔ اُنہوں نے کہ کہ حکومت وہ فیصلے کرے گی جو ملک کے مفاد میں ہوں گے۔ توانائی بحران پر وزارت خزانہ، پیٹرولیم اور وزارت خزانہ نے تفصیلی بریفنگ دی اور کابینہ اراکین نے تجاویز دی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ اب غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بالکل نہیں ہو گی اور اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی کم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کا جائزہ لینے کے لئے وزارت پانی وبجلی میں مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا ہے۔ کابینہ نے ہدایت کی ہے کہ وفاقی وزراء نوید قمر، عبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹر عاصم، قمر زمان کائرہ اور منظور وٹو باری باری سے بجلی طلب و رسد اور لوڈشیڈنگ کا جائزہ لیں گے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ بجلی چوروں اور نادہندہ گان کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء پر مشتمل توانائی کی کابینہ کمیٹی توانائی کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد اور واجبات کی وصولی کے لئے رابطے کرے گی۔
 
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے نیٹو کو سپلائی لائن کی بحالی کی کوئی یقین دہانی نہیں کروائی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس اہم معاملے پر کوئی بھی فیصلہ چوری چُپکے نہیں ہو گا۔ اُنہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ نیٹو کی سپلائی کی بحالی سے متعلق عسکری اور سویلین قیادت میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نیٹو کی سپلائی لائن کی بحالی سے متعلق فیصلے کو حکومت مقبول یا غیر مقبول ہونے کی نظر سے نہیں دیکھتی، بلکہ اس ضمن میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ادارہ اپنے طور پر نیٹو سپلائی کا بحالی کا فصیلہ نہیں کر سکتا اور تمام متعلقہ اداروں کو اتفاق رائے سے اس پر فیصلہ کرنا ہے۔ اس ضمن میں پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد موجود ہے اور اُس کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی لائن کی بحالی سے متعلق فیصلہ حکومت مخالف سیاسی یا مذہبی جماعتوں کے دباؤ میں نہیں بلکہ ملکی وقار کو مقدم رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ صدر آصف علی زرداری کے نیٹو کے شکاگو اجلاس میں شرکت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ جو تجاویز لے کر آئیں گے ان کی روشنی میں فیصلے کئے جائیں گے۔
 
اس سے پہلے پاکستان کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ نیٹو کی رسد کی بحالی کے سلسلے میں پاکستان اپنے اصولی موقف سے دستبرار نہیں ہو گا، تاہم وہ کوئی ایسا فیصلہ بھی نہیں کرنا چاہتا جو آگے چل کر اس کے لیے سودمند ثابت نہ ہو۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امریکہ اور نیٹو سے تعلقات ایک نازک موڑ پر ہیں اور حکومت کو اس وقت اہم فیصلے لینا ہوں گے۔
 
کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ امریکہ اور نیٹو سے ہمارے تعلقات اس وقت ایک نازک مرحلے سے گزر رہے ہیں اور ہمیں خطے میں اپنی اسٹریٹیجک اہمیت اور قومی مفادات کو مدِنظر رکھتے ہوئے اہم فیصلے کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اصولی موقف سے نہ دستبردار ہوئے ہیں اور نہ ہوں گے، لیکن ہم ایسے جذباتی فیصلے بھی نہیں کرنا چاہتے جو آگے چل کر ہمارے لیے سودمند ثابت نہ ہوں۔

منگل کی رات اسلام آباد میں ہی پاکستانی کابینہ کی دفاعی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا، جس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے بتایا تھا کہ نیٹو کی رسد کی بحالی کا حتمی فیصلہ مزید مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے یہ نہیں بتایا تھا کہ متعلقہ ادارے کتنے عرصے میں اپنی مشاورت مکمل کریں گے اور دفاعی امور سے متعلق وفاقی کابینہ کی کمیٹی کا آئندہ اجلاس کب طلب کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 162568
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش