0
Thursday 17 May 2012 00:02

مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈالنے کے بھیانک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، بلال غنی لون

مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈالنے کے بھیانک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، بلال غنی لون
اسلام ٹائمز۔ کشمیری سینئر علیحدگی پسند لیڈر بلال غنی لون نے کشمیر کی موجودہ پوزیشن کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈالنے کے بھیانک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں، انہوں نے ہند و پاک سے مسئلہ کشمیر کے حل کو اولین ترجیح دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ مین اسٹریم سیاست پیپلز کانفرنس کی منزل نہیں ہے، بلال لون نے علیحدگی پسند لیڈر شپ کو متحد اور منظم ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آزادی پسندوں کی اصل دشمن مین اسٹریم پارٹیاں ہیں، عوامی رابطہ مہم کے تحت گاندربل میں پارٹی کارکنوں کے ایک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس (ع) کے ایگزیکٹیو ممبر اور پیپلز کانفرنس (ب) کے سربراہ بلال غنی لون نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کشمیری عوام کسی بھی صورت میں کشمیر کی موجودہ پوزیشن قبول نہیں کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام نے مسئلہ کشمیر کے پُرامن اور منصفانہ حل کیلئے بے پناہ مصائب اور مشکلات کا سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ ہر لحاظ سے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں اور کشمیری عوام کبھی یہ تسلیم نہیں کریں گے کہ ان کے مطالبے کو پھر ایک مرتبہ سرد خانے میں ڈال دیا جائے۔
 
بلال لون نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اب کی مرتبہ سرد خانے میں ڈالنے کے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اور ان نتائج کا اثر پورے برصغیر میں دکھائی دے گا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ علیحدگی پسند قیادت بھارت اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات یا تجارتی روابط میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتی، انہوں نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ اس خطے میں ترقی و خوشحالی اور پائیدار امن کو یقینی بنانے کیلئے مسئلہ کشمیر کے حل کو اولین ترجیح دیں، بلال غنی لون نے علیحدگی پسند گروپوں اور لیڈروں کے درمیان بہتر تعلقات اور اتحاد و اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آزادی پسندوں کی اصل دشمن مین اسٹریم پارٹیاں ہیں جو اپنے اغراض و مقاصد اور مفادات کیلئے کشمیری عوام کے احساسات و جذبات اور قربانیوں سے کھلواڑ کرتی رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 162577
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش