0
Wednesday 23 May 2012 00:43

مسئلہ کشمیر سے متعلق موقف میں تبدیلی بعید از قیاس ہے، میر واعظ

مسئلہ کشمیر سے متعلق موقف میں تبدیلی بعید از قیاس ہے، میر واعظ
اسلام ٹائمز۔ شہید حریت کی 10 ویں برسی کے موقع پر میرواعظ عمر فاروق نے مسئلہ کشمیر سے متعلق موقف میں تبدیلی کو بعید از قیاس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے موقف میں کوئی ابہام نہیں، انہوں نے ریاستی سرکار پر پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ طاقت اور تشدد کے ذریعے مسائل حل کرانے کا زمانہ گزر چکا ہے، بلال غنی لون نے کشمیری قوم کی قربانیوں کا سودا کرنے کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے، پروفیسر عبدالغنی بٹ نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں سے متعلق اپنے بیان پر اٹل رہتے ہوئے کہا کہ حریت کانفرنس یا مسئلہ کشمیر کسی کی جاگیر نہیں ہے، پیپلز کانفرنس کے بانی اور حریت کانفرنس کے رہنماء شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون کے دسویں یوم شہادت کے سلسلے میں منعقدہ ایک یادگاری جلسہ سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس (ع) کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ شہید ملت، شہید حریت اور جملہ شہدائے کشمیر نے جس عظیم نصب العین کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اسکو پایہ تکمیل تک پہنچانا کل جماعتی حریت کانفرنس کی آئینی اور دستوری ذمہ داری ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ شہید قائدین کی برسیوں پر ہماری مسلسل نظر بندی اس بات کا بعین ثبوت ہے کہ حکومت وقت حریت کانفرنس کی عوامی طاقت سے خوفزدہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے موقف میں کوئی ابہام نہیں ہے اور ہمارا موقف بالکل واضح ہے اور وہ یہ کہ کشمیری عوام اپنے مستقبل کے تعین کے حوالے سے جدوجہد میں مصروف ہیں اور انہیں طاقت کے بل پر زیر نہیں کیا جاسکتا، حریت کانفرنس (ع) کے سربراہ نے کہا کہ موجودہ حکومت پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی پر گامزن ہے لیکن کشمیری عوام ان اوچھے ہتھکنڈوں سے بخوبی واقف ہیں اور جس مقصد کیلئے یہاں کے عوام نے قربانیاں دی ہیں کسی بھی فرد کو ان قربانیوں کا استحصال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، انہوں نے کہا کہ طاقت اور تشدد کے ذریعے مسائل حل کرانے کا زمانہ گزر چکا ہے اور وقت آگیا ہے کہ حکومت ہندوستان حالات کی کروٹ کو محسوس کرکے مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں اپنے معاندانہ طرز عمل سے گریز کرے۔

میرواعظ نے کہا کہ کپوارہ ہو یا سرینگر، بڈگام ہو یا اسلام آباد جموں و کشمیر کے ہر خطے سے تعلق رکھنے والے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں کیونکہ ہماری جدوجہد ایک ہے، ہماری منزل ایک ہے اور ہم سب کی قربانیاں ایک مشترکہ مقصد کیلئے ہیں۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عبدالغنی بٹ نے حریت کانفرنس (ع) میں جاری خلفشار پر رائے کا ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حریت کانفرنس میں کوئی تضاد نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک ہیں اور ایک ہی بنے رہیں گے، تاہم انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس کسی کی جاگیر نہیں اور نہ مسئلہ کشمیر کسی کی میراث ہے، ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے نام پر حریت کانفرنس کو ہائی جیک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
 
پاک بھارت داخلہ سیکرٹری مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے پروفیسر غنی نے کہا کہ حریت کانفرنس بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات اور بہتر تعلقات نہیں ہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے تعلقات خوشگوار ہوں، پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کہا کہ کشمیری اپنے تقدیر کے مالک ہیں اور مالک کبھی غلام نہیں ہوا کرتا، انہوں نے کہا کہ شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی لیکن شرط یہ ہے کہ کشمیری عوام متحد ہوکر تاریخ کی تلخیوں کا ادراک کرتے ہوئے آگے بڑھنے کا عزم کریں، انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کی تاریخ بہت طویل ہے اور حالات گواہ ہیں کہ کشمیری عوام نے کبھی ہار تسلیم نہیں کی ہے اور بھارت اور پاکستان کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ کشمیری عوام کی حیثیت اور رائے کو نظر انداز کرکے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نہیں نکالا جاسکتا۔
خبر کا کوڈ : 164381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش