0
Wednesday 23 May 2012 01:06

حکمرانوں نے امریکی غلامی میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، مولانا فضل احمن خلیل

حکمرانوں نے امریکی غلامی میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، مولانا فضل احمن خلیل
اسلام ٹائمز۔ دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنماء وانصارالامہ کے امیرمولانافضل الرحمن خلیل نے کہاہے کہ شگاگوکانفرنس ناکام ہوگئی حکومت کسی صورت امریکی دباؤ میں نہ آئے، پارلیمنٹ نے متفقہ قرارداد کے ذریعے نیٹوسپلائی کھولنے کے لیے چند شرائط رکھی تھیں جن میں سے امریکہ نے کوئی بھی شرط تسلیم نہیں کی اور بڑے تکبر و رعونت سے انہیں ٹھکرا دیا ہے محب وطن عوام پر فرض ہے کہ وہ اپنی آزادی و خود مختاری کے تحفظ کے لیے اٹھ کھڑے ہوں نیٹو سپلائی روکنے والوں پر فوج گولی نہیں چلائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ خالدبن ولید میں ملک بھر سے آئے ہوئے تنظیمی عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس سے مولانا فاروق کشمیری، ڈاکٹر بدر نیازی، مفتی عبدالقیوم، مولاناسلطان محمودضیاء، ابوسیف و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر مختلف کمیٹیاں قائم کی گئیں جو دفاع پاکستان کونسل کے لانگ مارچ کے موقع پر کراچی، حیدرآباد، سکھر، رحیم یارخان، ملتان، ساہیوال، گوجرانوالہ، جہلم، راولپنڈی اور اسلام آباد میں استقبالیہ قائم کریں گی اور شرکاء کے لیے کھانے پینے ودیگرانتظام کرے گیں۔

مولانافضل الرحمن خلیل نے کہاکہ نیٹوسپلائی کی بحالی پارلیمنٹ کی توہین ہو گی، حکومت بتائے کہ جس پارلیمنٹ کو وہ خود سپریم کہتی ہے، اس کی حیثیت کیا باقی رہ گئی ہے؟ حکمران چند ڈالروں کے عوض ملکی بقا اور سلامتی کو داؤ پر لگا چکے ہیں، وہ بھیک کے لیے آئندہ نسلوں کو غلام بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔ غیرت وحمیت سے عاری امریکی غلاموں نے ہماری آزادی و خود مختاری کو دشمن کے ہاتھ بیچ دیا ہے، مولانافضل الرحمن خلیل نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی موجودگی میں ملکی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں قومی مفادات کو امریکی مفاد کی بھینٹ چڑھا یا جا رہا ہے۔ ان حالات میں محب وطن عوام پر فرض ہے کہ وہ اپنی آزادی و خود مختاری کے تحفظ کے لیے اٹھ کھڑے ہوں نیٹو سپلائی روکنے والوں پر فوج گولی نہیں چلائے گی اگر ایسا ہوا تو سخت ترین عوامی ردعمل ہو گا جس سے نہ صرف عوام اور فوج میں خلیج بڑھے گی بلکہ یہ نفرت ملک کو خانہ جنگی کی آگ میں جھونکنے کا سبب بھی بن سکتی ہے اور یہی اسلام اور پاکستان دشمنوں کا ایجنڈا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی دباؤ کی بنیادی وجہ کرپٹ حکمرانوں کا بزدلانہ رویہ ہے جو کھلے عام کہتے ہیں کہ امریکہ کے بغیر وہ زندہ نہیں رہ سکتے اور امریکی امداد کے بغیر بجٹ بھی نہیں بنا سکتے، انہیں امریکی ڈالروں کی لت پڑ چکی ہے حالانکہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں ہے۔ کرپشن اور حکمرانوں کی لوٹ مار نے ہمیں کنگال کر دیاہے قرض لے کر دہشتگردی کے خلاف امریکی جنگ کے اخراجات پورے کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس جنگ میں جتنا جانی و مالی نقصان اٹھا چکا ہے، امریکہ نے اس نقصان کا سواں حصہ بھی ادا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل کے زیراہتمام لانگ مارچ ملک میں تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 27 مئی ظہر کے بعد مزار قائد کراچی سے لانگ مارچ کا آغاز ہو گا اور عشا کے وقت لانگ مارچ حیدر آباد پہنچے گا جہاں رات قیام کے بعد 28 مئی کو حیدر آباد سے سکھر، 29 مئی کو سکھر سے رحیم یارخان، 30 مئی کو رحیم یارخان سے بہاولپور، 31 مئی کو بہاولپور سے ملتان، یکم جون کو ملتان سے ساہیوال اور 2 جون کو لانگ مارچ لاہور پہنچے گا۔ 3 جون کو لانگ مارچ کے شرکا لاہور میں قیام کریں گے۔ 4 جون کو گوجرانوالہ، 5 جون کو جہلم اور 6 جون کو لانگ مارچ اسلام آباد پہنچے گا۔ لانگ مارچ کا روزانہ صبح 11 بجے آغاز ہوگا اور عشا تک قافلہ رواں دواں رہے گا۔ راستے کے دیہاتوں اور شہروں سے عوام لانگ مارچ کا استقبال کریں گے اور اس میں شریک ہوتے رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 164428
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش