اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر محاذ آزادی کے سرپرست اعظم انقلابی نے اپنے ایک بیان میں علماء دین کی ذمہ داریوں کے بارے میں کہا ہے کہ کشمیر کی نئی نسل کو بے راہ روی کے رجحانات سے روکنے کے لئے ضروری ہے کشمیر کے علماء اور آئمہ مساجد اصلاح و احوال کے لئے متحد اور منظم ہو کر ایک بھر پور دعوتی اور اصلاحی تحریک شروع کریں۔ اس لئے کسی سیاسی تنظیم یا فورم کے سربراہ کے مقابلے میں ایک مسجد کا خطیب زیادہ اہم ہے، اس لئے ہر چھوٹی بڑی مسجد کے خطیب کو تصور آخرت کی روشنی میں قرآن و حدیث کا پیغام پورے سوز اور عارفانہ جلال کے ساتھ سنانا چاہئے، اعظم انقلابی نے مزید کہا کہ ایسے مزاحمتی رہنماء جن کی زندگی جیلوں اور عقوبت خانوں میں گزری ہے یہ بات بخوبی سمجھتے ہیں کہ قرآنی تعویض اور سپردگی کے تحت اللہیت پیدا کرنا کتنا اہم ہے اور تعلق باللہ مقاصد کے حصول کے لئے کیسے موثر ہتھیار کے طور استعمال کیا جا سکتا ہے۔