0
Saturday 9 Jun 2012 21:34

انسداد دہشت گردی کے شعبے میں پولیس کی استعداد کار بہتر بنائی جا رہی ہے، شہباز شریف

انسداد دہشت گردی کے شعبے میں پولیس کی استعداد کار بہتر بنائی جا رہی ہے، شہباز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کو پرامن اور محفوظ ماحول کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس مقصد کے لئے محکمہ پولیس کی کارکردگی مزید بہتر بنانے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے تمام ممکنہ وسائل مہیا کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے انتظامی اقدامات کے ساتھ ساتھ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کیا جائے اور سنگین جرائم میں ملوث اشتہاریوں اور بلیک بک میں درج مجرمان کو ترجیحی بنیادوں پر گرفتار کیا جائے، اسی طرح سٹریٹ کرائم پر بھی موثر انداز میں قابو پایا جائے۔

وہ مینار پاکستان ٹینٹ آفس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں سینیٹر سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ، وزیر قانون رانا ثناء اللہ، اراکین اسمبلی، چیف سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس، کمشنر و ڈی سی او لاہور اور اعلی پولیس افسران نے شرکت کی۔ انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس حاجی حبیب الرحمن نے اجلاس کو صوبے میں امن عامہ کی عمومی صورت حال، پولیس کارکردگی اور مجوزہ تنظیم نو کے نمایاں خدوخال سے آگاہ کیا۔

وزیراعلی شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنے والے پولیس افسران و اہلکاران ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، پولیس شہداء نے عوام کی خاطر اپنی قیمتی جانیں قربان کر کے ثابت کر دیا ہے کہ عوام کی حفاظت سب سے مقدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل معاشی حالات کی بنا پر غربت و بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، اس صورت حال میں پولیس پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض انتہائی دلجمعی کے ساتھ سرانجام دے، اس ضمن میں حکومت کی کوشش ہے کہ لوگ پرامن رہیں اور کسی کی املاک کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے شعبے میں پولیس کی استعدادکار بہتر بنائی جا رہی ہے، اسی طرح صوبے میں 100 ماڈل پولیس اسٹیشن قائم کئے جا رہے ہیں مزید برآں پولیس میں سٹیزن فیڈ بیک ماڈل کا اجراء بھی کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیس کارکردگی بہتر بنانے کی غرض سے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، سب انسپکٹرز اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس براہ راست بھرتی کئے جائیں، اجلاس نے پولیس عہدوں کے پرانے نام بحال کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

قبل ازیں انسپکٹر جنرل پولیس حاجی حبیب الرحمن نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ آئندہ محکمانہ بھرتی میں خواتین کے 15 فیصد کوٹے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس گاڑیوں کے پٹرول کے اخراجات کی شفافیت جانچنے کے لئے جدید میکنزم ڈویلپ کیا جا رہا ہے، اسی طرح محکمہ پولیس میں انسانی حقوق سیل اور اندرونی احتساب کا شعبہ بھی قائم کیا جا رہا ہے، یہ شعبہ ضلعی سطح پر بنایا جائے گا جس کے لئے صوبے بھر سے موزوں افراد کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 169697
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش