0
Sunday 10 Jun 2012 21:50

حکمرانوں کی ستم ظریفی، دنیا کا خوبصورت ترین دارالحکومت مسائلستان بن گیا، میاں اسلم

حکمرانوں کی ستم ظریفی، دنیا کا خوبصورت ترین دارالحکومت مسائلستان بن گیا، میاں اسلم
اسلام ٹائمز۔ میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ پہلے لُٹیرے جنگلو ں میں بسا کرتے تھے اب اسلام آباد کے ایوانوں میں بستے ہیں موجودہ حکومت کی پالیسیوں، مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن کے باعث آج پاکستان کے ہر مزدور کا گھر شام کو شام غریباں کا منظر پیش کر رہا ہو تا ہے۔ تنخواہ لینے کا دن خوشی کی بجائے غم کا دن ہوتا ہے جس دن غریب مسائل اور پریشانیوں کی عفریت کے سامنے شدتِ غم سے نڈھال ہوا ہوتا ہے۔ حکمرانو ں کی ستم ظریفی کے باعث دنیا کا خو بصورت ترین دارالحکومت اسلام آباد مسائلستان کا منظر پیش کر رہا ہے۔ عوامی دکھوں سے عاری بے ضمیر حکمران قوم کے دکھوں کو پس پشت ڈال کر اپنی لوٹ مار میں مصروف ہیں۔

حکمرانوں کو عوامی مسائل و مشکلات سے کوئی سروکار نہیں روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ ایک سہانا خواب ثابت ہوا ہے، ایسا لگتا ہے کہ حکمرانوں کی پالیسی عوام کو میسر سہولیات بھی چھین لینا ہے۔ اگر حکومت نے قومی جذبات کا خیال نہ کیا تو آج کا یہ عوامی احتجاج اشتعال میں بدل سکتا ہے جس سے حالات کنٹرول سے باہر ہوجائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ترنو ل میں لو ڈشیڈنگ، پانی کی بندش، سی ڈی اے کے غیر قانونی رویے کے خلاف اور عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی ضلع اسلام آباد زبیر فاروق خان، کاشف چوہدری، میاں محمد رمضان، چوہدری رحمت علی، خالد فارو ق ہاشم خان، انجینئر یعقوب خان، تنویر شاہ عبدالرحیم گٹوچ اور دیگر رہنماؤ ں نے بھی خطاب کیا۔ جلسے سے خطاب کر تے ہو ئے میاں اسلم نے کہا کہ اس وقت ملک میں بیس ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کر نے کی صلاحیت موجود ہے جبکہ ملک کی ضرورت سولہ ہزار میگا واٹ ہے اور اس وقت ملک میں دس ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت بجلی کی موثر پیداوار کے لیے تیل کمپنیوں کو ادائیگیاں کرے چین اور وسط ایشیاء کی ریاستوں سے سستی بجلی منگوانے کے ساتھ ساتھ کوئلہ اور تو انائی کے متبادل ذرائع فو ری طور پر اختیار کر تے ہو ئے لوڈ شیڈنگ کو ختم کر ے۔

اسلام آباد کے دیہی اور شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ یکساں کیا جائے اس وقت دیہی علا قوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹے ہے۔ میاں اسلم نے کہا کتنے ظلم ہے کہ اسلام آباد کے شہریوں کو اپنے گھرو ں میں آنے کے لیے بھی ٹو ل ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے جو کہ بنیادی شہری حقو ق کی خلاف ورزی ہے ہم آج کے جلسے کے حوالے سے سی ڈی کے حکام کو وارننگ دیتے ہیں کہ وہ تمام ٹول پلازے اسلام آباد کی حدود سے باہر منتقل کریں اور اسلام آباد کے شہریو ں کو ٹول ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے بصورت دیگر اس کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔ اسی طر ح اسلام آباد کے حقیقی وارث یہاں کی زمینو ں کے مالک ہیں سی ڈی اے نئے سیکٹرز کی تعمیر سے پہلے زمینوں کے مالکوں کو اُن کے جائز حقوق ادا کرے اس کے بغیر جماعت اسلامی کسی بھی شخص کو سی ڈی اے کے ہاتھوں بے دخل نہیں ہو نے دے گی۔

میاں اسلم نے کہا اسلام آباد میں پانی کے مصنو عی بحران کو ختم کیا جائے اور اسلام آباد میں جاری پانی کی کمی کو پورا کر نے کے لیے غازی بھروتھا ڈیم سے پانی کی لائن کو اسلام آباد کے شہریوں کے لیے بچھایا جائے اور خانپور ڈیم سے بھی پانی کی لائن لائی جا ئے اور راستے میں آنے والے تمام علاقوں کو پانی کا کنکشن فراہم کیا جا ئے تاکہ دیگر علا قوں کا احساس محرومی ختم کیا جا سکے اسلام آباد میں جاری پانی کے بحران کو حل کرنے کا اس کے علاوہ کو ئی حل نہیں۔
خبر کا کوڈ : 170027
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش