0
Friday 6 Jul 2012 00:07

مسئلہ کشمیر، بھارت اور پاکستان کا نتیجہ خیز مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق

مسئلہ کشمیر، بھارت اور پاکستان کا نتیجہ خیز مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ بھارت اور پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر بامعنیٰ اور نتیجہ خیز مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ظاہر کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن کے آر پار تجارتی سرگرمیوں اور آمدورفت کو آسان بنانے کا فیصلہ کیا ہے، دونوں ملکوں کے خارجہ سیکرٹریز کی دہلی میں ہونے والی دو روزہ بات چیت کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ میں دہشتگردی کو امن و سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے اس چیلنج کا ملکر موثر اور جامع انداز میں مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا، بھارتی خارجہ سیکرٹری رنجن متھائی نے کہا کہ ممبئی حملوں میں ملوث عناصر کو سزا دینا اعتماد سازی کا سب سے بڑا اقدام ہوگا جبکہ پاکستان کے خارجہ سیکرٹری جلیل عباس جیلانی نے ممبئی حملوں میں کسی سرکاری ایجنسی کے ملوث ہونے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان حملوں کے سلسلے میں مشترکہ تحقیقات کیلئے تیار ہے۔
 
مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران یہ اعلان کیا گیا کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا ماہ ستمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے جبکہ دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹریز کے درمیان اگلے دور کے مذاکرات اسلام آباد میں ہونگے، ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بحال ہونے والے مذاکراتی عمل کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے دونوں ملکوں کے خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان نئی دہلی میں 4 اور 5 جولائی کو دو روزہ تفصیلی مذاکرات ہوئے، ان مذاکرات کے دوران دونوں ممالک کے سیکرٹریز خارجہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے امن و سلامتی، دہشت گردی، اعتماد سازی، مسئلہ جموں وکشمیر اور باہمی تعلقات کی بہتری کے حوالے سے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔
 
بھارت کے خارجہ سیکرٹری نے مذاکرات کے دوران اپنے پاکستانی ہم منصب جلیل عباس جیلانی اور دیگر پاکستانی حکام کو بتایا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان کی سرکاری ایجنسی یا سرکاری اہلکاروں کے ملوث ہونے کا یہ ایک ثبوت ہے کہ حالیہ گرفتار شدہ ابو جندال کی تحویل سے پاکستان کا شناختی کارڈ اور وہاں کا پاسپورٹ برآمد ہوا ہے، تاہم متھائی نے ابو جندال سے پوچھ گچھ کے دوران حاصل ہونے والی اہم معلومات کا تبادلہ اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ نہیں کیا، دو روزہ مذاکرات کے دوران جموں و کشمیر کے مسئلے اور لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارتی سرگرمیوں، لوگوں کی آمدورفت کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ ویزا کے اجراء کو آسان بنانے جیسے اعتماد سازی اقدامات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 176918
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش