0
Saturday 2 Jan 2010 10:37

لکی مروت،والی بال میچ کے دوران خودکش کار بم دھماکہ،95 افراد جاں بحق،200 زخمی

لکی مروت،والی بال میچ کے دوران خودکش کار بم دھماکہ،95 افراد جاں بحق،200 زخمی
لکی مروت:لکی مروت کے علاقے شاہ حسن خیل میں والی بال میچ کے دوران خودکش کار بم دھماکے میں 95 افراد جاں بحق،دو سو زخمی ہو گئے جبکہ درجنوں ملبے تلے دبے ہوئے تھے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گذشتہ شام تقریباً 5 بجے گاﺅں شاہ حسن خیل کی دو مقامی ٹیموں کے مابین میچ جاری تھا کہ اچانک زور دار دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔سرکاری ذرائع اور عینی شاہدین کے مطابق خودکش بمبار نے بارود سے بھری ڈبل ڈور کیبن کھیل کے میدان کے ساتھ بنی دیوار کے ساتھ ٹکرا دی۔مذکورہ میدان گھروں کے بیچ واقع ہے اور دھماکے سے آس پاس کے مکانات اور دوکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔شاہ حسن خیل امن کمیٹی کے ایک رکن نے لکی سٹی ہسپتال میں رابطے پر بتایا کہ دھماکے کے وقت کھیل کے میدان سے کوئی 25 گز کے فاصلے پر واقع مسجد میں امن کمیٹی کا اجلاس جاری تھا جس میں لگ بھگ بیس افراد شریک تھے،انہوں نے کہا کہ دھماکے سے مسجد کے دروازے اور کھڑکیاں اپنی جگہوں سے اکھڑ کر شرکاء پر آ گریں،انہوں نے کہا کہ دھماکے کے بعد ہر طرف دھواں چھا گیا اور بظاہر ایسا نظر آتا تھا کہ پورے گاﺅں کو سیاہ دھوئیں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،انہوں نے کہا کہ آس پاس واقع گھروں کے کمرے گر گئے اور آگ لگ گئی دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس میں استعمال ہونے والی گاڑی کے ٹکڑے پورے گاﺅں میں پھیل گئے زخمیوں اور جاں بحق افراد کو ہسپتال لانے والے دیہاتیوں کا کہنا تھا کہ کھیل کے میدان میں ہر طرف لاشیں بکھری پڑی تھیں اور زخمی کراہ رہے تھے،انہوں نے کہا کہ پورے گاﺅں میں افراتفری کا عالم تھا اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کے لے قریبی دیہات سے گاڑیاں منگوائی گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری ڈی پی او محمد ایوب کی سرکردگی میں موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو پولیس گاڑیوں ایمبولینسوں اور نجی گاڑیوں میں ہسپتال پہنچانے کا انتظام کیا گیا،ہسپتال میں موجود ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ہسپتال میں 40 لاشیں لائی گئی ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں کھلاڑی بھی شامل ہیں،ایف آر پی کے دو کانسٹیبل لاپتہ بتائے جاتے ہیں جو امن کمیٹی کے اجلاس کی سکیورٹی پر مامور تھے،ضلع لکی مروت میں ہونے والے اپنی نوعیت کے اس بڑے سانحے سے نمٹنے کے لئے لکی سٹی ہسپتال میں فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکہ بنوں سے بھی ڈاکٹروں کی ٹیم لکی مروت پہنچ گئی ہسپتال کے مردہ خانے میں سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے لاشیں برآمدوں میں رکھی گئیں جبکہ ہسپتال کے تمام وارڈز زخمیوں سے کھچا کھچ بھر گئے جس سے حکومت کی طرف سے دور افتادہ علاقوں کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی تعیناتی اور سہولتوں کی بہتری کی طر ف عدم توجہی کا بھرم کھل گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں مزید اضافے کا امکان ہے کیونکہ دھماکے سے متعدد مکانات زمین بوس ہوئے ہیں اور خدشہ ہے کہ ملبے تلے مزید لاشیں ہو سکتی ہیں۔ جی این آئی کے مطابق ڈی پی او لکی مروت کا کہنا ہے کہ دھماکے میں تین سو کلوگرام سے زائد دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا اور دھماکے کے لئے دو گاڑیاں استعمال کی گئیں،انہوں نے کہا کہ 65 افراد کی لاشیں ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں،شہدا میں ایک خاتون اور تین بچے بھی شامل ہیں۔ اے پی پی کے مطابق انہوں نے بتایا کہ شاہ حسن خیل کا علاقہ دہشت گردوں کا گڑھ سمجھا جاتا تھا جس پر وہاں امن کمیٹی کے تعاون سے آپریشن کر کے دہشت گردوں کو علاقہ بدر کر دیا گیا تھا۔امن کمیٹی کے رکن مشتاق مروت کے مطابق کچھ عرصہ پہلے علاقہ حسن خیل میں آپریشن کے ذریعے عسکریت پسندوں کو علاقہ بدر کیا گیا تھا جس کے بعد ہمیں میرانشاہ سے خودکش حملوں کی دھمکیاں ملی تھیں اور آج کا واقعہ حکومت سے تعاون پر عسکریت پسندوں کی طرف سے ردعمل ہو سکتا ہے۔ آن لائن کے مطابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے لکی مروت میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اپنے الگ الگ بیانات میں صدر و وزیراعظم نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات سے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حکومتی عزم میں کوئی لچک نہیں پیدا ہو گی۔ حکومت دہشت گردی کیخلاف جنگ کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔انہوں نے واقعہ میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ وزیر داخلہ رحمن ملک نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سرحد حکومت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نوازشریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز،امیر جماعت اسلامی سید منور حسن اور متحدہ کے قائد الطاف حسین نے بھی دھماکے کے نتیجے میں انسانی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کے مرتکب ملک دشمن عناصر کی شدید مذمت کی۔ سرحد حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے تین تین لاکھ اور زخمیوں کے لئے ایک ایک لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 17791
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش