0
Saturday 2 Jan 2010 13:32

خوست خودکش حملہ،امریکی صدر نے سی آئی اے اہلکاروں کو واپس بلا لیا،7 ایجنٹوں کی افغانستان میں ہلاکت پر خفیہ ایجنسی کا پرچم سرنگوں

خوست خودکش حملہ،امریکی صدر نے سی آئی اے اہلکاروں کو واپس بلا لیا،7 ایجنٹوں کی افغانستان میں ہلاکت پر خفیہ ایجنسی کا پرچم سرنگوں
کابل:امریکی صدر بارک اوباما نے بدھ کے روز خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے سی آئی اے اہلکاروں کی ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے اور سی آئی اے اہلکاروں کو افغانستان سے طلب کر لیا۔ سی آئی اے کے ڈائریکٹر لیون پینٹا نے کہا ہے کہ سی آئی اے اہلکاروں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کیلئے جارحانہ کارروائیوں میں تیزی لائیں گے۔دوسری جانب سی آئی اے کے سابق اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان سے امریکی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں۔امریکی خفیہ ادارے کے اہلکار پاک افغان گیس پائپ لائن منصوبے کی وجہ سے افغانستان میں تھے۔افغانستان میں امریکی چھاؤنی میں خودکش بمبار کو انٹیلی جنس بیس کے اندر باقاعدہ دعوت دے کر بلایا گیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ اس کی تلاشی نہیں لی گئی تھی۔دو سابق سی آئی اے اہلکاروں نے بتایا کہ خودکش حملہ کرنے والا امریکی سی آئی اے کا جاسوس تھا۔
7 سی آئی اے ایجنٹوں کی افغانستان میں ہلاکت پرخفیہ ایجنسی کا پرچم سرنگوں
واشنگٹن:سی آئی اے اپنے 7 ایجنٹوں کی موت کا غم منا رہی ہے جو ایک خودکش حملے میں مارے گئے۔ اپنے ایجنٹوں کی موت پر واشنگٹن کے نواح میں سی آئی اے کے انتہائی محفوظ ہیڈ کوارٹر پر پرچم سرنگوں کیا گیا۔تاہم سی آئی اے نے اپنے ایجنٹوں کے نام ظاہر نہیں کئے۔اس موقع پر صدر اوباما نے سی آئی اے کے ملازمین کے نام ایک خط میں لکھا کہ آپ کی خدمات ساتھی امریکیوں کے علم میں نہیں،لیکن قوم اس خدمات کا خیر مقدم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی اے کو 11 ستمبر 2001ء کے حملوں کے بعد پہلی مرتبہ سخت آزمائش سے دوچار ہونا پڑا۔انہوں نے کہا کہ سی آئی اے کے 90 متوفی ایجنٹوں کے ناموں میں ان ناموں کو بھی شامل کیا جائے گا جو سی آئی اے ہیڈ کوارٹر کی میموریل وال پر کندہ ہیں۔سی آئی اے کے ایجنٹوں کو نشانہ بنا کر طالبان نے غیر معمولی معلومات کا مظاہرہ کیا۔سی آئی اے کے یہ ایجنٹ سراج الدین حقانی کی تلاش کی اہم مہم میں مصروف تھے۔
خبر کا کوڈ : 17807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش