0
Sunday 15 Jul 2012 01:47

ساجد علی ثمر جے ایس او کے مرکزی صدر منتخب، علامہ ساجد نقوی نے حلف لیا

ساجد علی ثمر جے ایس او کے مرکزی صدر منتخب، علامہ ساجد نقوی نے حلف لیا
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم ساجد علی ثمر کو جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا مرکزی صدر منتخب کرلیا گیا ہے۔ مرکزی صدر کا انتخاب جے ایس او کی مرکزی مجلس عمومی کے اراکین نے منتظرین امام کنونشن منعقدہ امام بارگاہ قصر ابو طالب مظفر پور سیالکوٹ میں کیا۔ جس میں تنظیم کے یونٹ صدور اور جنرل سیکرٹریز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ ساجد علی ثمر مرکزی صدر کی ذمہ داریوں سے پہلے لاہور ڈویژن کے صدر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ وہ جیالوجی ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی لاہور میں ایم فل کے طالب علم ہیں۔ 

جے ایس او کی فارغ ہونے والی مرکزی کابینہ اور ڈویژنل صدور کی طرف سے پیش کئے گئے ناموں میں سے مجلس عاملہ اور مجلس نظارت نے مرکزی جنرل سیکرٹری تقی حیدر جوادی اور ساجد علی ثمر کے ناموں کو مرکزی مجلس عمومی کے سامنے پیش کیا۔ خفیہ رائے شماری سے مرکزی صدر کا دو سال کے لئے انتخاب کیا گیا۔
 
مرکزی صدر کے نام کا اعلان جے ایس او کی مجلس نظارت کے رکن منور عباس ساجدی نے کیا۔ ساجد علی ثمر کے نام کے اعلان کے ساتھ ہی کنونشن ہال میں 
                ساجد سا ساجد ہوا ہے نصیب                        نصر من اللہ و فتح قریب
کے فلک شگاف نعروں سے کارکنوں نے اپنے نئے میر کاررواں کا استقبال کیا۔ جے ایس او کی مجلس نظارت کے سربراہ نمائندہ ولی فقیہہ علامہ ساجد علی نقوی نے نئے مرکزی صدر سے عہدے کا حلف لیا۔

مرکزی صدر منتخب ہونے کے بعد اپنے خطاب میں ساجد علی ثمر نے توسیع تنظیم اور کارکنوں کی تربیت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے جے ایس او کے قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان تحمل، برداشت اور امن کی راہ پر چلتے ہوئے قائد شیعہ علماء کونسل علامہ ساجد علی نقوی کی قیادت میں ملی مضبوطی کا سفر جاری رکھیں گے۔ ساجد علی ثمر نے ناراض رہنماوں کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تنظیم میں جگہ نہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ ساجد علی نقوی نے جے ایس او کے نو منتخب مرکزی صدر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مذہب کے نام پر کام کرنے والی تنظیموں کے کارکنوں اور رہنماوں کو اعلٰی اخلاقی اقدار کا حامل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم اگر کارکنوں کی اخلاقیات کو درست نہیں کر سکتی تو جے ایس او میں کام کرنا بے سود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافات کی اجازت دی جاسکتی ہے، لیکن لڑائی جھگڑنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ جے ایس او کسی کی جاگیر نہیں، دینی کاموں میں جان کی قربانی سے زیادہ اہم نفس کی قربانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے ایس او کے طلباء اپنے والدین کے دلوں کی ٹھنڈک بنیں اور تعلیمی میدان میں بھی اعلٰی مقاصد حاصل کریں۔ 

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ فیض علی کرپالوی نے طلباء کو دین شناسی پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ تعلیمی لحاظ سے پسماندگی کا شکار ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ جے ایس او کا اچھا کارکن وہ سمجھا جائے گا۔ جس کا مقامی عالم دین سے تعاون ہوگا اور وہ عبادت گاہ سے مربوط ہوگا۔ فیض علی کرپالوی نے کہا کہ جے ایس او کے کارکن کو ایسے ہی عزت دینی چاہیے، جیسے وہ قائد ملت جعفریہ کو دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے ایس او کے نوجوان مساجد میں قرآن سنٹرز قائم کرنے میں تعاون کریں۔ یہی مستقبل کی جے ایس او ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 179157
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش