0
Thursday 26 Jul 2012 15:24

ایثار و قربانی اور باہمی اخوت ماہ صیام کے تقاضے ہیں، برجیس احمد

ایثار و قربانی اور باہمی اخوت ماہ صیام کے تقاضے ہیں، برجیس احمد
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر برجیس احمد نے کہا ہے کہ روزہ کی فرضیت درحقیقت انسانی معاشرے میں فلاح و خیر کے انقلاب کی جدوجہد کا آغاز ہے کیونکہ اللہ کو بندے کا تقویٰ مطلوب ہے نہ کہ محض بھوک و پیاس۔ ایثار قربانی اور باہمی اخوت ماہ صیام کے تقاضے ہیں۔ ہم اگر اپنے مرکز کی طرف لوٹیں اور قرآن و حدیث کو اپنا ملجا و ماویٰ بنالیں تو یقینی ہے کہ زمام کار اللہ پاک ایک بار پھر مومنین کو دے دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی شاہ فیصل زون کے تحت شمسی سوسائٹی میں عوامی دعوت افطار میں درس قرآن پیش کرتے ہوئے کیا۔ دعوت افطار کے پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روزے کے تین بنیادی مقاصد ہیں جن میں تقویٰ، اللہ کی کبریائی کا اعلان اور اللہ کا شکر گزار بندا بننا، ان چیزوں کے ذریعے دین کی راہ پر عمل آسان ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اپنے رب سے دوری کی وجہ سے انسان جا بجا مشکلات اور پریشانیوں کا شکار ہے، انفرادی و اجتماعی مسائل کا ایک جنگل آباد ہو چکا ہے، ان تمام مسائل اور پریشانیوں سے نجات صرف رجوع الی اللہ سے ہی ممکن ہے، اگر ہم نے اپنے آپ کو قرآن و حدیث اور سیرت مطہرہ ؐکے سانچے میں ڈھال لیا تو ہم پھر سے پستی سے بلندی کی جانب گامزن ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج عرب دنیا میں تبدیلی کی جو لہر اٹھی ہے اس کے پیچھے دیگر عالمی نظاموں سے بیزاری جبکہ اسلامی نظام کی حقانیت پیش پیش ہے کیونکہ اسلامی نظام ہی وہ واحد نظام ہے جو انسانوں کی ضمیر کی آزادی، استحصالی خرافات سے پاک اور بنی نوع انسان کے جملہ مسائل اور ضروریات کا منصفانہ حل پیش کرتا ہے، اس کی عملی شکل کا ظہور مدینہ منورہ میں ہو چکا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے انفرادی و اجتماعی مسائل کے حل کیلئے عظیم اسلامی انقلاب کے لئے جدوجہد تیز تر کریں۔
خبر کا کوڈ : 182326
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش