0
Saturday 9 Jan 2010 12:37

بلدیہ ٹاؤن،مکان میں دھماکہ،6 دہشت گرد ہلاک،خودکش جیکٹس،دستی بم اور کلاشنکوفیں برآمد

بلدیہ ٹاؤن،مکان میں دھماکہ،6 دہشت گرد ہلاک،خودکش جیکٹس،دستی بم اور کلاشنکوفیں برآمد
 کراچی:بلدیہ ٹاؤن کے ایک مکان میں دھماکے سے مکان میں موجود 6 دہشت گرد ہلاک ہو گئے،مکان کے ملبے سے خودکش جیکٹس،دستی بم اور کلاشنکوفیں برآمد ہوئی ہیں،دہشت گردوں کا تعلق کالعدم  تنظیم لشکر جھنگوی سے بتایا جاتا ہے کیوں کہ ملبے سے تنظیم کا لٹریچر بھی برآمد ہوا ہے، دھماکے سے 80 گز کا مکان تباہ ہو گیا۔پولیس کے مطابق جمعہ کی صبح قریباً 8 بجے تھانہ سعید آباد کی حدو د بلدیہ ٹاؤن،سعید آباد سیکٹر8-B کے مکان نمبر 804 میں ایک زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں مکان کا اگلا حصہ زمین بوس ہو گیا اور بیٹھک میں موجود 6 دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔جن میں مکان میں رہائش پذیر نوجوان ایاز خان،بلدیہ ٹاؤن کا رہائشی اس کا ایک دوست محمد حسین،عارف اور ریاض گل بیگ نامی شخص شامل ہیں جبکہ 2 دہشتگردوں کی فوری شناخت نہیں ہو سکی،تمام دہشت گردوں کی عمریں 20سے 25سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ مذکورہ مکان میں ایاز خان اور اس کا بھائی ریاض خان اپنی والدہ اور دیگر اہل خانہ کے ساتھ رہتے تھے،ان کا آبائی تعلق صوبہ سرحد کے ضلع سوات سے ہے مگر وہ برسوں سے کراچی میں قیام پذیر ہیں۔ایاز کے والد پاکستان اسٹیل میں ملازمت کرتے تھے جن کا 2 سال قبل انتقال ہو چکا ہے۔پولیس نے بتایا کہ جمعہ کو علی الصبح ایاز نے اپنی والدہ سے کہ کہ وہ فجر کی نماز پڑھنے جا رہا ہے اس دوران اس کے کچھ دوست آئیں تو انہیں گھر کی بیٹھک
میں بٹھا لیا جائے۔لہٰذا ایاز کے جانے کے کچھ دیر بعد جب 4موٹر سائیکلوں پر اس کے 4دوست آئے تو اس کی والدہ نے بیٹھک کا دروازہ کھول کر انہیں اندر بٹھا لیا اور خود مکان کے اندرونی حصے میں چلی گئیں۔ اس کے کچھ دیر بعد ایاز اور اس کا دوست محمد حسین بھی وہاں پہنچ گئے اور پھر تمام افراد بیٹھک میں بیٹھ گئے اور اندر سے دروازہ بند کر لیا۔ قریباً 8 بجے صبح ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کی آواز دور د ور تک سنی گئی اور اس کے ساتھ ہی مکان کا اگلا حصہ منہدم ہو کر زمین بوس ہو گیا۔تاہم مکان کے عقبی حصے میں موجود افراد محفوظ رہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے۔جنہوں نے جائے وقوع پر ملبے سے 6 نوجوانوں کی لاشیں نکال کر ایدھی اور چھیپا ایمبولینسز کے ذریعے سول اسپتال پہنچائیں۔ہلاک شدگان میں سے ایک نوجوان کی لاش پر خودکش جیکٹ کا کچھ حصہ موجود تھا جس کے باعث پولیس نے خیال ظاہر کیا کہ دہشت گرد شاید کسی دہشت گردی کی بڑی کارروائی کے لئے روانہ ہونے والے تھے لیکن غلطی سے خودکش جیکٹ دھماکہ وہیں کر بیٹھے اور ہلاک ہو گئے۔مکان کے ملبے سے پولیس کو کالعدم لشکر جھنگوی کا لٹریچر بھی ملا ہے جسے پولیس نے اپنی تحویل میں لیکر تفتیش شروع کر دی ہے۔دھماکے کا مقدمہ سعید آباد تھانے میں درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق جمعہ کو رات گئے درج ہونے والی ایف آئی آر ایکسپلوژو ایکٹ کی دفعہ 3/4 اور 3/5 کے ساتھ
ساتھ تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 324،427، 120 اور 788 کے تحت سرکار کی مدعیت میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے خلاف کاٹی گئی ہے۔
بلدیہ ٹاؤن بم دھماکہ،زخمی دہشت گرد سمیت ہلاک ہونے والے کا بھائی گرفتار
کراچی:بلدیہ ٹاؤن میں 6 دہشت گردوں کی ہلاکت کے بعد پولیس نے 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے ہلاک ہونے والے ایک دہشت گرد محمد حسین کے ایک بھائی کو حراست میں لینے کے ساتھ ساتھ ایک مبینہ دہشت گرد کو سول اسپتال سے بھی حراست میں لیا ہے جو زخمی حالت میں اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں بیڈ پر چادر اوڑھے لیٹا تھا۔ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز نے اس سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ وہ رکشہ سے گر کر زخمی ہوا ہے مگر جب ڈاکٹرز نے زخم دیکھے تو اس کے پیٹ کے نچلے حصے سے سینے تک گہرے زخم نظر آئے۔ڈاکٹرز کے مطابق ایسے زخم صرف بم دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو آتے ہیں جس کے بعد ڈاکٹرز نے پولیس کو آگاہ کیا اور متعلقہ پولیس نے اسے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ 
دہشتگرد کوئی بڑی کارروائی کرنا چاہتے تھے،پولیس ذرائع
کراچی:ایس ایس پی،ایس آئی یو راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ بلدیہ ٹاؤن میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد شاید مناواں پولیس ٹریننگ سینٹر لاہور اور سری لنکن کرکٹ ٹیم پر لاہور میں ہونے والے حملے جیسی کوئی بڑی کارروائی کرنا چاہتے تھے۔انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ دہشت گردوں کا ٹارگٹ پولیس ٹریننگ
سینٹر سعید آباد یا ایسا ہی کوئی ادارہ ہو سکتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ قریباً چار پانچ روز پہلے ایک پک اپ میں ٹن پیک کھانوں کے 20 کارٹن ایاز خان کے گھر پہنچائے گئے تھے جن میں مختلف کھانوں کے 200 ڈبے موجود تھے،اس بارے میں ایاز نے اپنے اہل خانہ کو بتایا تھا کہ یہ کھانے اس کے دوستوں نے منگوائے ہیں اور وہ انہیں لیکر کسی ایسے مقام پر جائیں گے جہاں باآسانی کھانا دستیاب نہیں ہوتا۔اس کے علاوہ انہوں نے اسی قسم کی دیگر اشیاء بھی جمع کی تھیں جو کئی روز تک دنیا سے کٹے رہنے کی صورت میں ان کے کام آسکتی تھی۔انہوں نے واضح کیا کہ اس طرح کی تیاری سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ دہشت گرد شاید ایسی کوئی کارروائی کرنا چاہتے تھے جیسی مناواں پولیس ٹریننگ سینٹر یا سری لنکن کرکٹ ٹیم کے خلاف کی گئی تھیں جن میں دہشت گرد پولیس والوں اور کرکٹرز کو یرغمال بنانے کے خواہش مند تھے۔
رحمن ملک کو عدالت میں نشانہ بنائے جانے کا خدشہ تھا،سی سی پی او
کراچی:سی سی پی او کراچی وسیم احمد نے کہا ہے کہ بلدیہ ٹاؤن میں صبح کے وقت ہلاک ہونے والے دہشت گرد کراچی میں کسی عدالت پر حملہ کرنا چاہتے تھے اور ابتدائی تحقیقات سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ وہ وہاں کسی کو یرغمال بنانا چاہتے تھے۔کراچی کی مقامی عدالت میں وفاقی وزیر داخلہ کی جمعہ کے روز پیشی کے موقع پر خدشہ تھا کہ یہ دہشت گرد انہیں ٹارگٹ کرتے۔تاہم اس حوالے سے گرفتار شدگان سے تحقیقات جاری
ہے۔ وہ جمعہ کو رینجرز ہیڈ کوارٹرز میں وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دے رہے تھے۔سی سی پی او کراچی نے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن میں مرنے والے دہشت گرد کراچی کی کسی عدالت کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہے تھے اور جمعہ کے روز وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کو ایک عدالت میں پیش ہونا تھا،خدشہ ہے کہ وہ انہیں ٹارگٹ بناتے۔تاہم اس حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملنے والے اسلحے اور گولہ بارود کے علاوہ ٹن میں موجود خوراک سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشتگرد عدالت میں کسی کو یرغمال بناتے،اسی لئے خوراک کے ٹن اور بڑی تعداد میں اسلحہ جس میں 25 ہینڈ گرنیڈ، 3 کلاشنکوف اور 17میگزینز ساتھ رکھے تھے جبکہ دو خودکش جیکٹ بھی ان سے برآمد ہوئے ہیں۔کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے سی سی پی او کراچی نے کہا کہ آج وفاقی وزیر داخلہ نے پولیس کو مکمل فری ہینڈ دے دیا ہے اور رینجرز کی نفری بھی دگنی کر دی ہے، پولیس ہر صورت اپنی رٹ قائم کرے گی۔
بلدیہ کراچی اور سری لنکن ٹیم پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں میں مماثلت
کراچی:کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاﺅن میں بم دھماکہ سے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں اور لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں میں مماثلت پائی گئی ہے۔ جمعرات کو کراچی میں دھماکے سے ہلاک ہونے والے کم از کم دو دہشت گرد لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ کرنے
والوں کی ہی طرح پینٹ شرٹ میں ملبوس اور جاگرز پہنے ہوئے تھے ان کی جیبوں میں ہینڈ گرنیڈ موجود تھے اور پشت پر بیگز میں کلاشنکوف کے اضافی میگزین اور راﺅنڈ بھرے ہوئے تھے۔
بلدیہ ٹاؤن دھماکہ،برآمد ہونیوالے اسلحہ کی مکمل رپورٹ تفتیشی اداروں کو پیش
کراچی:بلدیہ ٹاؤن میں دھماکے سے تباہ شدہ دہشت گردوں کے ٹھکانے سے برآمد ہونے والے اسلحہ کی مکمل رپورٹ تفتیشی اداروں نے پیش کر دی۔تفتیشی حکام کے مطابق بلدیہ ٹاؤن سیکٹر 8 بی میں دھماکے کے بعد منہدم ہونے والے مکان سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا۔جس میں درجنوں ہینڈ گرینڈڈ،ڈیٹوینٹر،3 کلاشنکوف،29 میگزین ،3خودکش جیکٹس اور بال بیرنگ،چار موٹر سائیکلیں،3 موبائل فونز،کئی سمز اور ایک کمپیوٹر شامل ہے۔پولیس کے مطابق مکان نمبر 807 سیکٹر 8 بی، بلدیہ ٹاؤن دو سال قبل مکان مالک عبدالرحمان سے قریبی مسجد کے قاری مولوی ساجد صاحب نے کرائے پر حاصل کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق دھماکہ خودکش جیکٹ کے پھٹنے کے باعث ہوا اور اس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوئے۔مکان سے ملنے والے لٹریچر سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کا تعلق کل لعدم تنظیم لشکر جھنگوی سے ہے۔دھماکے کی جگہ اور قریبی مسجد سے پولیس نے 6 افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔دہشت گرد کراچی میں کسی بڑی تخریب کاری کے منصوبے کو عملی جامعہ پہنانے کی تیاری کر رہے تھے کہ خود کش جیکٹ پھٹ گئی ۔




خبر کا کوڈ : 18236
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش