0
Thursday 26 Jul 2012 22:08

نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ قبول نہیں، کراچی، طور خم اور چمن میں دھرنے دئیے جائیں گے، لیاقت بلوچ

نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ قبول نہیں، کراچی، طور خم اور چمن میں دھرنے دئیے جائیں گے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور دفاع پاکستان کونسل کی سٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ قبول نہیں۔ کراچی، طورخم اور چمن میں فیصلہ کن عوامی مزاحمتی دھرنوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ امریکی حکمران نیٹو سپلائی بحالی کے لیے ہر ناجائز اور غیر انسانی حربہ استعمال کر رہے ہیں لیکن اٹھارہ کروڑ عوام کے لیے یہ امر ناقابل فہم ہے کہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کیوں جھک گئی ہے۔ آخر یہ دباؤ کیوں قبول کیا جارہا ہے۔ پارلیمنٹ کی قرارداد اور مشترکہ موقف و شرائط قبول نہیں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے کس تحریری معاہدے کی منظوری دی ہے، عوام کو بے خبر اور اندھیرے میں رکھنا غیر جمہوری و غیر آئینی عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آمر پرویز مشرف کی غلط پالیسی نے قومی سلامتی کے لیے ان گنت مسائل پید ا کیے اب جبکہ امریکہ افغانستان میں ناکام ہو رہا ہے، افغانستان کے جری اور بہادر عوام کامیاب ہو رہے ہیں لیکن پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کا امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے از سر نو سرنڈر قومی سلامتی، آزادی اور خود مختاری کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ قبول نہیں غیرت مند اٹھارہ کروڑ عوام پرامن احتجاج کے ذریعے مزاحمت کریں گے۔

رہنما دفاع پاکستان کونسل نے کہا کہ کراچی، طورخم اور چمن میں فیصلہ کن عوامی مزاحمتی دھرنوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ دفاع پاکستان کونسل کی جماعتیں قومی عزت و وقار کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کریں گی۔ دریں اثنا برما کے اراکانی مسلمانوں کے وفد نے نور حسین ارکانی کی قیادت میں لیاقت بلوچ سے ملاقات کی۔ وفد نے برمی اراکان مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف جماعت اسلامی کی طرف سے بر وقت جرأت مندانہ آواز اٹھانے پر شکریہ ادا کیا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ مسلمانوں کا یہ بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے اسلامی عقیدہ کی حفاظت کریں لیکن تمام عالمی ادارے حتی کہ مسلمانوں کے نمائندہ ادارہ او آئی سی نے بھی ان مظالم پر چپ سادھ رکھی ہے۔ برمی اراکان مسلمانوں پر مظالم کا عالمی ادارے اور مسلم حکمران برما کی حکومت سے احتجاج کریں۔ تمام مسلم ممالک میں تعینات برما کے سفیروں کو طلب کر کے احتجاج کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ برما کی اپوزیشن لیڈر آن سوچی کی انسانی مسئلہ پر خاموشی مایوس کن ہے۔ لیاقت بلوچ نے شاہ عبداللہ خادم حرمین الشریفین کی طرف سے ماہ رمضان میں اسلامی ممالک کے سربراہوں کی کانفرنس بلانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اپیل کی کہ فلسطین، کشمیر کی آزادی اور برما کے مظلوم مسلمانوں کی حالت زار کے ازالہ کے لیے مسلم ممالک کی سربراہی کانفرنس میں لائحہ عمل طے کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 182415
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش