0
Tuesday 14 Aug 2012 00:35

ملک بھر کی جیلوں کا معائنہ کیا جائے تو دس فیصد لوگ بغیر چالان کے قید ہوں گے، چیف جسٹس

ملک بھر کی جیلوں کا معائنہ کیا جائے تو دس فیصد لوگ بغیر چالان کے قید ہوں گے، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے پیسے دیئے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا۔ ایک خاتون کے مقدمے کے چالان میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب سمیت ملک بھر کی جیلوں کا معائنہ کیا جائے تو دس فیصد لوگ بغیر چالان کے قید ہوں گے، ملک پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے بغیر رشوت دئیے کوئی کام نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اٹھانوے فیصد کیسوں میں ملزمان رہا ہو رہے ہیں، اگر پراسیکیوشن ٹھیک کام کررہی ہوتی تو سزاوٴں کی شرح زیادہ ہوتی۔
 
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب کی پراسیکیوشن میں کرپشن زیرو ہے۔ میں نے تو ہر ضلع میں لکھ کر لگا دیا ہے کہ چالان مفت پاس ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ مفت کیا ہوتا ہے اس کا مطلب ہے کہ پہلے کرپشن ہوتی تھی۔ کرپشن نہ ہونےکی بات نہ کریں یہ پولیس والوں سے پوچھیں کہ چالان کیسے پاس ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھانے بکے ہوئے ہیں، ہر جگہ تباہی ہے کوئی کسی کو نہیں پوچھتا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ مصیبت یہ ہے کہ جو کام پولیس کے ہیں وہ ہمیں کرنے پڑ رہے ہیں۔ پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے آئِندہ چالان پیش کئے جانے میں تاخیر نہ کئے جانے کی یقین دہانی پر عدالت نے کیس نمٹا دیا۔
خبر کا کوڈ : 187278
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش