اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی سینئر نائب صدر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ لوگوں کو بسوں سے اتار کر گولیاں مارنا قابل مذمت ہے، تاہم اس سلسلے کو حکومت ہی روک سکتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’
اسلام ٹائمز‘‘ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کیا، جب ان سے پوچھا گیا کہ ’’ کوئٹہ میں فرقہ وارانہ بنیاد پر ہزارہ قبائل کو نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ گلگت بلتستان میں اہل تشیع کی قتل و غارت گری ہو رہی ہے، اس قتل عام کیخلاف مسلم لیگ ن کی جانب سے ایوانوں میں موثر آواز کیوں نہیں اٹھائی گئی۔؟‘‘ تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر موقع پر اس حوالے سے آواز اٹھائی ہے، جس طرح کہ بلوچستان میں واقعات ہوئے یا شمالی علاقات جات میں میں جو واقعات ہوئے۔ اس روز جیسے بس سے لوگوں کو اتار کر گولیاں ماری گئیں اور اس کے علاوہ بھی جو واقعات ہوئے ہم نے اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے، ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ اس قسم کے واقعات نہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ ہم سب پاکستانی بن کر اس ملک کیلئے کام کریں، ایسا نہیں کہ ہم نے آواز نہیں اٹھائی لیکن اصل کام حکومت کا ہوتا ہے، کیونکہ اس کے پاس ہی تمام ریاستی مشینری ہوتی ہے، ہر جگہ اس کی رسائی ہوتی ہے، اگر حکومت کوئی کام خلوص دل سے کرنا چاہے تو وہ ممکن ہو سکتا ہے۔
(امیر مقام کا تفصیلی انٹرویو آج رات جاری کیا جائیگا)