0
Wednesday 19 Sep 2012 22:23

ایران پر حملہ صہیونی حکومت کے بس کی بات نہیں، علی اکبر صالحی

ایران پر حملہ صہیونی حکومت کے بس کی بات نہیں، علی اکبر صالحی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ ان کے دورہ شام کا مقصد شام کے بحران کا راہ حل تلاش کرنا اور دوطرفہ تعلقات میں مزید توسیع لانے کے لئے گفتگو کرنا ہے۔ وزیر خارجہ علی اکبر صالحی آج مصر کا دورہ مکمل کرکے دمشق پہنچے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گفتگو کے ذریعے شام کے بحران کا حل نکل آئے گا، جس پر حکومت شام، علاقائی ممالک اور عالمی ادارے راضی ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کے ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہيں کہ وہ خود اپنے علاقے کے مسائل حل کریں۔
 
ایرانی وزیر خارجہ نے قاہرہ میں شام کے بارے میں چار فریقی اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نشست میں سعودی عرب شرکت نہ کرسکا، تاہم بعد کے اجلاسوں میں شرکت کرے گا۔ علی اکبر صالحی نے مصر سے روانہ ہونے سے قبل ایک مصری ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ ایران مصر کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے پر تیار ہے۔ انہوں نے مصری ٹی وی پروگرام میں عربی میں گفتگو کرتے ہوئے مصری عوام کو انقلاب کی کامیابی کی مبارک باد پیش کی اور مصر کی حکومت اور ملت کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں کی دھمکیوں کے بارے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کی یہ حيثیت نہیں ہے کہ وہ ایران جیسے بڑے ملک پر حملہ کرسکے، کیونکہ اگر وہ یہ کام کرسکتی تو اب تک کرچکی ہوتی۔
 
ادھر غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قاہرہ میں عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نبیل العرابی کے ساتھ بات چیت کے دوران ایرانی وزیر خارجہ علی اکبر صالح نے کہا کہ اسرائیل کے پاس سینکڑوں جوہری وار ہیڈز ہیں اور وہ مسلسل اپنے جوہری ذخائر میں اضافہ کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل مظلوم اور نہتے فلسطینیوں پر بھی ظلم ڈھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران مشرق وسطیٰ اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ہوگا۔ عرب لیگ سیکرٹری جنرل نبیل العرابی نے کہا کہ ایران کو آئندہ تین سال کے لیے غیر وابستہ ممالک کی تحریک کی چیئرمین شپ ملنا اس بات کی عکاس ہے کہ تہران علاقائی ایشوز کے حل کے لیے اہم اور مثبت کردار ادا کریگا۔
خبر کا کوڈ : 196896
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش