0
Thursday 20 Sep 2012 00:00

اہل تشیع کی قتل و غارت ناقابل برداشت ہوچکی، نوجوان علامہ ساجد نقوی کی کال کے منتظر ہیں، جے ایس او

اہل تشیع کی قتل و غارت ناقابل برداشت ہوچکی، نوجوان علامہ ساجد نقوی کی کال کے منتظر ہیں، جے ایس او
اسلام ٹائمز۔ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر ساجد علی ثمر نے کہا ہے کہ ملک میں اہل تشیع کی قتل و غارت کے واقعات ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکے ہیں۔ زائرین کی بسوں پر مسلسل حملوں، کراچی و کوئٹہ میں دہشت گردی سمیت ملک میں جاری واقعات پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ساجد علی ثمر نے کہا کہ لگتا ہے کہ اس ملک میں امن و امان قائم کرنے والے اداروں کا وجود ہی نہیں یا پھر وہ خود شیعیان علی کے قتل میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، سپریم کورٹ، قانون نافذ کرنے والے ادارے سب بے بس نظر آتے ہیں، دہشت گرد جب اور جہاں چاہتے ہیں آزادانہ کارروائیاں کرکے مظلوم اہل تشیع مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل جاتے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال اس قدر بدتر ہوچکی ہے کہ بسوں سے شناخت کرکے لوگوں کو گولیوں سے بھون دیا جاتا ہے لیکن کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اس ملک میں حکومت ہے اور نہ ریاستی ڈھانچہ۔ مرکزی صدر جے ایس او نے کہا کہ پاکستان کی بنیادوں کو قائم کرنے والے اور اس کو مضبوط کرنے والوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیاں ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکی ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی کال کے منتظر ہیں۔ اگر قائد نے حکم دیا تو جے ایس او کا ہر نوجوان اسلام آباد کا رُخ کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کارکن قائدین کی پُرامن پالیسیوں پر عمل کر رہے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ ملک میں امن و امان اور اتحاد و یکجہتی کی فضا کو قائم کرنے پر زور دیا ہے، لیکن اہل تشیع کی نسل کشی جاری رہی تو حالات قابو میں نہیں رہیں گے، اور پھر پاکستان کی ہر گلی احتجاج کا منظر پیش کرے گی۔

ساجد علی ثمر نے کہا کہ آئے روز کی دہشت گردی اور قتل و غارت گری کے واقعات سے نوجوانوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، اب اس سے زیادہ ناقابل برداشت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، جس سے اہل تشیع محروم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو اپنے حقوق کے لئے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 196902
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش