0
Monday 8 Oct 2012 02:17

جماعت اسلامی کراچی کے تحت ناموس مصطفی (ص) مارچ کی جھلکیاں

جماعت اسلامی کراچی کے تحت ناموس مصطفی (ص) مارچ کی جھلکیاں
اسلام ٹائمز۔ توہین رسالت (ص) پر مبنی فلم کے اجراء کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت ہونے والے ناموس مصطفی (ص) مارچ میں عوام کا زبردست جوش و جذبہ دیکھنے میں آیا، کراچی کے ہزاروں شہری اپنے پیارے نبیؐ کی ناموس کے تحفظ کیلئے دیوانہ وار سڑکوں پر نکل آئے، شرکاء وقت سے پہلے ہی مزار قائد پہنچنا شروع ہوگئے تھے، معصوم بچوں نے اپنے سروں پر اللہ اکبر کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں، مارچ کا آغاز ٹھیک 4 بجے نمائش چورنگی سے کیا گیا، وقتا فوقتا شہر کے مختلف زونز اور علاقوں سے جماعت اسلامی کے کارکنان اور اہلیان کراچی قافلے کی صورت میں آکر مارچ میں شریک ہوتے رہے، دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے عاشقان مصطفی (ص) کی لسی سے تواضع کی گئی، نمائش چورنگی سے تبت سینٹر تک کا طویل سفر انتہائی نظم و ضبط اور پرامن طریقے سے کیا گیا، نشتر روڈ اور پارکنگ پلازہ والی سڑک کو ٹریفک کیلئے متبادل سڑک کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا، تبت سینٹر کے اوور ہیڈ برج کو مرکزی اسٹیج کے طور پر استعمال کیا گیا، اسٹیج پر ایک طویل بینر آویزاں کیا گیا تھا جس پر امریکا میں توہین رسالت (ص) پر مبنی فلم کی تیاری اسلام دشمنی ہے تحریر تھا۔

ناموس مصطفی (ص) مارچ کو الیکٹرک پاور سپلائی دینے کے لئے ہیوی ڈیوٹی جنریٹر کا بندوبست کیا گیا تھا، اسٹیج پر اور جلسہ گاہ میں پاکستان اور جماعت اسلامی کے کلمے والے سبز ہلالی پرچموں کی بہار تھی، مارچ کے دوران با آواز بلند درود و سلام کا سلسلہ جاری رہا جس سے فضاء ذکر خدا و رسول (ص) سے معمور ہوگئی، ایم اے جناح روڈ پر طویل سائز کا امریکی جھنڈا بناکر لوگوں نے پیروں سے روندا اور امریکہ سے نفرت کا اظہار کیا، کسی بھی ناخوش گوار واقعے کے پیش نظر الخدمت ویلفیئر سوسائٹی کے تحت میڈیکل کیمپس لگائے گئے تھے جہاں ابتدائی طبی امداد کے لئے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف موجود تھے، مارچ میں طلبہ، علماء، وکلاء، اساتذہ، ڈاکٹرز، تاجر اور مزدوروں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شریک تھے، مارچ میں مسیحی برادری کے نمائندہ وفد نے خصوصی شرکت کی اور مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

ناموس مصطفیٰ (ص) مارچ کی کارروائی کو عوام تک پہنچانے کے لئے اردو، عربی، انگلش، سندھی، پنجابی اور پشتو چینلز اور اخبارات کے نمائندے بڑی تعداد میں موجود تھے، مارچ میں معصوم بچوں، ضعیف العمر بزرگوں اور معذور افراد بھی وہیل چئیرز پر بیٹھے نظر آئے، امریکی صدر اور گستاخ رسول کے پتلے کو علامتی پھانسی دی گئی اور بعد ازاں پتلے اور امریکی پرچم کو نذر آتش کیا گیا، مارچ کے دوران سیکیورٹی کا مناسب بندوبست کیا گیا تھا، پولیس اور رینجرز اہلکار الرٹ تھے، اعلیٰ افسران مارچ کے ساتھ پیدل چل رہے تھے، تبت سینٹر سے نمائش چورنگی تک ساؤنڈ سسٹم لگایا گیا تھا جس کی گونج دور دور تک سنی جارہی تھی، عصر کی نماز تبت سینٹر پر محمد حسین محنتی کی اقتدا میں باجماعت ادا کی گئی، قریبی رہائشیوں، صحافیوں اور سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی نماز جلسہ گاہ میں ادا کی۔
خبر کا کوڈ : 201760
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش