0
Thursday 25 Oct 2012 08:56

کمیشن نے ایبٹ آباد میں اسامہ کے رہائش پذیر ہونے کی تائید کر دی

کمیشن نے ایبٹ آباد میں اسامہ کے رہائش پذیر ہونے کی تائید کر دی
اسلام ٹائمز۔ ایبٹ آباد کمیشن کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں اور تحقیقاتی رپورٹ جلد حکومت کو پیش کر دی جائے گی۔ اسامہ بن لادن کے اہل خانہ، انٹیلی جنس چیفس ائیر چیف، متعلقہ حکام اور عینی شاہدین سمیت دو سو افراد کے بیانات قلمبند کرنے، ایبٹ آباد اور پاکستانی فضائی حدود کے جائزے اور اسامہ کمپاؤنڈ کا جائزہ لینے کے بعد کمیشن اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ اسامہ بن لادن اسی کمپاؤنڈ میں رہائش پذیر تھے۔ کمیشن اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ اسامہ بن لادن نائن الیون کے حملوں کے بعد قندھار سے روپوش ہوکر اکتوبر یا نومبر دو ہزار ایک میں کراچی پہنچا۔ اس کے ہمراہ ابراہم آکا اور ابو احمد الکویتی بھی تھے۔
 
اسامہ بن لادن کے اہل خانہ سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق دو ہزار دو میں اسامہ بن لادن اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پشاور آئے، جہاں وہ چند دن قیام کے بعد سوات روانہ ہوگئے۔ سوات میں قیام کے دوران خالد شیخ محمد نے اسامہ بن لادن سے ملاقات کی اور دو ہفتے اسامہ کے ہمراہ قیام کے بعد راولپنڈی روانہ ہوگیا۔ ایک ماہ بعد خالد شیخ محمد کو راولپنڈی سے گرفتار کرلیا گیا۔ اس کے بعد اسامہ بن لادن ہری پور منتقل ہوگیا۔ اسامہ بن لادن کے اہل خانہ کے خون کے نمونے حاصل کرنے کے لیے سی آئی اے نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی خدمات حاصل کیں۔ شکیل آفریدی اسامہ بن لادن کے اہل خانہ کے خون کے نمونے حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ امریکی جاسوسی نیٹ ورک ابو احمد الکویتی کے ذریعے اسامہ بن لادن تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔

آپریشن ٹائم لائن، امریکی فورسز کی جلال آباد سے روانگی 2300۔2310، پاکستانی فضائی حدود میں داخلہ 2320، دو بلیک ہاکس ایبٹ آباد پہنچ گئے 0030، ایک بلیک ہاک ناکارہ ہوا 0031، متبادل شینوک ہیلی کاپٹر کی آمد 0040، آپریشن کا دورانیہ 0030۔0106، امریکی ہیلی کاپٹروں کی واپسی 0106،  ناکارہ بلیک ہاک تباہ کیا گیا 0106، رسپانس فورسز اور پولیس کی جائے وقوعہ پر آمد 0115۔0130، آرمی چیف کی ائیر چیف سے گفتگو 0207، پہلے شینوک کا پاکستانی حدود سے اخراج 0216، دوسرے شینوک اور بلیک ہاک کا پاکستانی حدود سے اخراج 0226، پاکستانی ایف سولہ طیاروں کی مصحف ائیربیس سے پرواز 0250، آرمی چیف کا وزیراعظم کو ٹیلی فون 0300، ایف سولہ طیاروں کی ایبٹ آباد آمد 0315، آرمی چیف کا ایڈمرل مائیک مولن کو فون 0500، آرمی چیف نے صدر کو آگاہ کیا 0645، آپریشن میں شریک امریکی سیل نے پشتو میں مقامی افراد کو گھروں میں رہنے کو کہا۔

ابرار اور اس کی بیوی کو امریکی فورسز نے گراونڈ فلور پر قتل کر دیا، تاہم ان کے بچے محفوظ رہے۔ آپریشن شروع ہوتے ہی اسامہ کا بیٹا ابراہیم، بیٹی سمیعہ، مریم اور ان کے بچے اپنے والد کے پاس تیسری منزل پر پہنچ گئے۔ انہوں نے حملہ کر دیا ہے۔ ہر کوئی پرسکون رہے اور کلمہ پڑھے۔ اسامہ بن لادن کی بچوں کو ہدایت۔ اسامہ کا بیٹا خالد بچوں کی مدد کے لیے نچلی منزل پر جاتے ہوئے امریکی سیلز کی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔ اسامہ بن لادن نے اپنے اہل خانہ کو ہدایت کی وہ ان سے دور رہیں کیونکہ آنے والوں کا نشانہ ان کی ذات ہے۔ اسامہ نے غیرمعمولی حالات کے پیش نظر اپنا پستول نکال لیا اور شیلف میں گرینیڈ کی تلاش شروع کر دی۔ قدموں کی آواز سن کر اسامہ بن لادن پلٹا لیکن بہت دیر ہوچکی تھی۔ امریکی سیل کی گولی اس کی ماتھے کو چیر کر عقبہ دیوار میں پیوست ہوگئی۔ باپ کو گولی لگتے ہی سمیعہ اور اسامہ کی بیوی امل امریکی کمانڈوز پر جھپٹ پڑیں۔ کمانڈوز کی گولی سے امل کا گھٹنہ زخمی ہوا، جبکہ سمیعہ پر تشدد ہوا۔ سمیعہ اور مریم نے امریکی سیلز کو اپنے بیان میں تصدیق کی کہ مرنے والا شخص اسامہ بن لادن ہے۔

امریکی کمانڈوز اپنے ہمراہ اسامہ بن لادن کے زیر استعمال بعض اہم اشیا، چھ کمپیوٹرز کی ہارڈ ڈرائیوز اور دیگر اشیاء ساتھ لے گئے۔ شینوک ہیلی کاپٹر اسامہ کا جسد خاکی لے کر سیدھا افغانستان جبکہ بلیک ہاک پاکستانی حدود میں ری فیولنگ کے بعد قندھار پہنچا۔ آپریشن کے دوران پاکستان ائیرفورس کی جانب سے کسی ردعمل سے نمٹنے کے لیے افغانستان کی فضائی حدود میں اواکس طیارے محو پرواز رہے۔
خبر کا کوڈ : 206474
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش