0
Friday 26 Oct 2012 15:23

حضرت مسلم بن عقیل (ع) کے یوم شہادت پر علامہ ساجد نقوی کا پیغام

حضرت مسلم بن عقیل (ع) کے یوم شہادت پر علامہ ساجد نقوی کا پیغام
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سینئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی نے سفیر امام حسین ؑ حضرت مسلم بن عقیل کے یوم شہادت پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حضرت مسلم بن عقیل کو اعزاز حاصل ہے کہ وہ اسلام کی کئی متبرک ہستیوں کی آغوش اور صحبت میں پرورش لیتے رہے۔ ان میں رسول خدا ؐ کی ذات گرامی، حضرت ابو طالب ؑ، حضرت فاطمہ بنت اسد، حضرت سیدہ خدیجہ الکبری، حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام، حضرت سیدہ فاطمہ زہرا ؑ اور رسول خدا کے دونوں نواسوں حضرت امام حسن ؑ اور حضرت امام حسین ؑ کے ذوات مقدسہ شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے حضرت علی ابن ابی طالب کے زمانہ خلافت میں ان کے ساتھ بھرپور معاونت کی اور اسلام کی ترویج و تحفظ کے لئے آپ کے ہم قدم رہے جب حضرت امام حسین ؑ نے سفر شہادت کے لئے رخت سفر باندھا تو حضرت مسلم بن عقیل کو اپنا راز دار اور نائب خاص مقرر فرماکر کوفہ کی طرف روانہ کیا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ باطل نظام کے خلاف قیام کی جدوجہد میں عوامی رابطہ مہم کی ذمہ داری جس شخصیت کے ذمہ لگائی گئی وہ حضرت مسلم بن عقیل بن ابی طالب تھے۔ حضرت مسلم بن عقیل نے حقیقی اسلام کے سفیر کا کردار ادا کیا۔ کیونکہ وہ جس ہستی کے حکم پر مدینہ سے کوفہ کی طرف امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینے کے لئے روانہ ہوئے وہ ہستی (امام حسین ؑ ) دین اسلام اور شریعت محمدی ؐ کے دفاع اور تحفظ کے لئے کمربستہ تھی اور حضرت مسلم بن عقیل نواسہ رسول ؐ کے شانہ بشانہ اس جہاد میں شریک تھے اور اپنی شہادت کے ذریعہ واقعہ کربلا کی بنیادیں استوار کرگئے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ حضرت مسلم بن عقیل وفا شعاری اور شجاعت و بہادری کا پیکر تھے۔ آپ نے وفا کے جذبے کا ایسا مظاہرہ کیا جیسے حضرت علی ؑ نے پیغمبر اکرم ؐ کے ساتھ وفا شعاری کی زندگی بسر فرمائی تھی۔ اور حضرت علی ؑ کی طرف ہی جنگی مہارتوں اور شجاعت و بہادری کے جوہر دکھائے جب کوفہ کے گلی اور کوچوں میں آپ کو یزیدی افواج نے گھیر لیا۔ شدت پیاس اور بے یار و مددگار ہونے کے باوجود حضرت مسلم بن عقیل ہزاروں شامی فوجیوں کے مقابل تنہا ہوکر بھی مردانہ وار لڑے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ آپ کی زندگی کے مطالعہ سے جہاں ہمیں دین اور دین کے رہبروں سے وفا کا سبق ملتا ہے وہاں حکومتی دباؤ میں آکر وفاداریاں بدلنے والے اور بیعت سے ہاتھ اٹھالینے والے چہرے بھی بے نقاب ہوتے ہیں یہ تاریخ کا ایک اہم اور تاریک باب ہیں جن سے عبرت حاصل کرنے کی ضرورت ہے لہذا ہمیں حضرت مسلم بن عقیل کی طرح اسلام اور اسلامی اقدار سے عملی وابستگی، رہبر کی اطاعت، دین کے تحفظ اور قربانی کے جذبے کو زندہ رکھنا چاہیے اور دور حاضر کی یذیدی قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیاری کرنی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 206739
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش