0
Thursday 15 Nov 2012 01:52

عاشورہ محرم کے بعد خلفائے راشدین کانفرنس کا انعقاد کریں گے، الطاف حسین

عاشورہ محرم کے بعد خلفائے راشدین کانفرنس کا انعقاد کریں گے، الطاف حسین
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کی جارہی ہے اور یہ فرقہ وارانہ قتل اسی سازش کا حصہ ہیں۔ حکومت اور سیکوریٹی فورسز خدا کے واسطے کراچی میں معصوموں کا قتل عام بند کرائیں کیونکہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو اس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام دینی مدارس، علمائے کرام اور مشائخ عظام کا دل سے احترام کرتے ہیں اور ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ لوگوں کو پیار محبت کا درس دیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ عاشورہ محرم کے بعد ایم کیو ایم کے زیر اہتمام خلفائے راشدین کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محرم الحرام کے موقع پر جناح گراؤنڈ عزیزآباد میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے سلسلے میں منعقدہ علمائے کرام کے ایک بڑے اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع میں شیعہ سنی، بریلوی، دیوبندی اور اہل حدیث سمیت تمام فقہوں اور مسالک سے تعلق رکھنے والے جید علمائے کرام، مشائخ، دینی تنظیموں کے رہنماؤں، خطیبوں، زاکرین اور آئمہ کرام نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔

الطاف حسین نے کہا کہ جب میں نے کہا کہ بے گناہ شیعہ افراد کا قتل نہ کرو تو کہا گیا کہ الطاف حسین کو ایرانی ایمبیسی سے پیسہ ملتا ہے، جب میں نے بزرگان دین کے مزارات کو بم سے اڑانے کے عمل کی مذمت کی تو کہا گیا کہ الطاف حسین پتھروں اور قبروں کو پوجتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پتھر سے بنی کسی قبر کو پوجوں یا نہیں یہ میرا فعل ہے، کسی بزرگ ہستی کی قبر کی تعظیم و تکریم کرنا اگر غلط ہے تو اس کا عذاب مجھ پر ہوگا، اگر کسی بزرگ ہستی کے مزار پر جاکر فاتحہ پڑھنا غلط ہے یا اگر ان مزارات پر جانا گناہ ہے تو میں اس کا سزاوار ہوں اور ہر سزا بھگتنے کیلئے تیار ہوں کیونکہ میرا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات اپنے اپنے عقیدے کی ہے چاہے مندر ہو، کلیسا ہو، مسجد ہو، مزار ہو یا کعبۃ اللہ ہو ان کی تعمیر پتھروں اور مٹی سے ہوئی ہے اور یہ تعمیر فرشتوں نے نہیں بلکہ پیغمبروں، اولیائے کرام اور دیگر انسانوں نے کی ہے۔ اگر مانو تو کعبۃ اللہ ہے، اللہ کا گھر ہے اور نہ مانو تو پتھر کی چار دیواری ہے، اسی طرح مندر اور کلیسا ہیں اگر ان کو مانو تو عبادت گاہیں ہیں اور نہ مانو تو پتھر کی عمارتیں ہیں۔

الطاف حسین نے کہا کہ محرم الحرام کا مہینہ حرمت والا مہینہ ہے، اس مہینہ کی حرمت و تقدس کا خیال رکھنا ہر مسلمان کا فرض ہے، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مذہبی رواداری وقت کی اہم ضرورت ہے، انہوں نے قرآن مجید کی سورہ آل عمران کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس آیت میں فرمان الہٰی ہے کہ اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور آپس میں تفرقہ میں نہ پڑو۔ انہوں نے کراچی میں فرقہ وارانہ قتل کے واقعات کی مذمت اور ان واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس قتل و غارت گری میں ملوث ہیں وہ اللہ تعالیٰ سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ قتل شیعہ کا ہو یاسنی کا، بریلوی مسلک کے ماننے والے کا ہو یا دیوبندی کا، اہل حدیث کا ہو یا بوہری فرقہ سے تعلق رکھنے والے کا یا چاہے کسی کا بھی ہو، ایک انسان کا قتل ہے اور قرآن مجید کا فرمان ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کی جا رہی ہے اور یہ فرقہ وارانہ قتل اسی سازش کا حصہ ہیں، عوام اس سازش کو ناکا م بنادیں، ایک دوسرے کا احترام کریں، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے علاقائی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دیں۔ اگر شیعہ سنی عوام علاقائی سطح پر رات کو پہرہ دیں تو کوئی بھی فسادی آپ کے علاقے میں داخل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے حکومت اور سیکیورٹی فورسز سے کہا کہ وہ خدا کے واسطے کراچی میں معصوموں کا قتل عام بند کرائیں کیونکہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو اس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی اور قتل و غارت گری روکنے اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں اور محرام الحرام کے دوران نکالے جانے والے جلوسوں اور اجتماعات کے تحفظ کیلئے تمام تر اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ عاشورہ محرم کے بعد ایم کیو ایم کے زیراہتمام خلفائے راشدین کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 211918
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش