0
Monday 19 Nov 2012 03:13

سانحہ کراچی دہشتگردوں کیخلاف کارروائی نہ کئے جانے کا نتیجہ ہے، علامہ امین شہیدی

سانحہ کراچی دہشتگردوں کیخلاف کارروائی نہ کئے جانے کا نتیجہ ہے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے عباس ٹاؤن کراچی میں امام بارگاہ و جامع مسجد مصطفٰی (ص) کے قریب بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مسلسل کہتے چلے آرہے تھے کہ محرم الحرام کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی جائے گی، لہذا حکومت اور سکیورٹی کے ذمہ دار ادارے سنجیدگی سے دہشتگردوں خلاف ایکشن لیں۔ حکومت نے زبانی کلامی نعرے تو لگائے، لیکن عملی طور پر کوئی ایسے اقدامات نہیں کئے گئے۔ جس سے اس طرح کے عناصر کو روکا جا سکے۔ کالعدم اور فرقہ پرستوں کو کھلی چھٹی دی گئی، جس کی وجہ سے انہوں نے قتل غارت کا بازار گرم کئے رکھا اور یکم محرم کو ریلیاں نکال کر شیعت کے خلاف غلظ زبان استعمال کرتے رہے اور کراچی شہر کے امن کو خراب کرنے کی پوری کوشش کی گئی۔ اسلام ٹائمز سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کا امن خراب کرنے کوشش صرف کراچی ہی نہیں بلکہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ جن اداروں کی ذمہ داری تھی کہ وہ امن و امان کو قائم رکھتے، انہوں نے کماحقہ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کیں۔ اس کے نتیجے میں محرم کی دوسری تاریخ کو ہمیں دہشت گردی کا تحفہ دے دیا گیا۔ یہ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے اس موقع پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا اور ایسے عناصر کو آہنی ہاتھوں سے روکنے کی کوشش نہیں کی تو حالات اس سے ابتر ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دشمنوں کی کوشش یہ ہے کہ پاکستان کے اندر شیعہ سنی اختلافات کا بیج بوئیں، جبکہ زمینی حقائق کے مطابق پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کراچی سانحہ کی مثال دہتے ہوئے کہا کہ آج کے شہداء میں دو اہل سنت برادران شہید ہوئے اور زخمی افراد میں بھی بڑی تعداد اہل سنت برادران کی ہے، یہ فگرز بتاتے ہیں کہ پاکستان کے اندر شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ 

ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا اصلی دشمن امریکی سامراج ہے، جو پاکستان میں تیل کے پیسوں سے دہشتگردی کی کارروائیاں کرتے ہیں، وہ امریکہ کے ایجنٹ ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ شیعہ سنی اتحاد و وحدت سے ان مقدس ایام کو منائیں اور وہ عناصر جو دنیا بھر میں فرقہ واریت کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ان کے ان مذموم مقاصد کو خاک میں ملا دیں۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) اسلام کا سرمایہ ہیں، لہٰذا سب مسلمانوں کو چاہیے کہ ان ایام کو بھرپور طریقے سے منائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امام حسین (ع) ایک ایسی ہستی ہیں کہ جن پر تمام مسلمان اکٹھے ہوسکتے ہیں اور کربلا سے درس لے کر آج کی یزیدیت کو شکست سے دچار کیا جاسکتا ہے، چاہے وہ یزیدیت دہشت گردوں کی شکل میں، طالبان کی شکل میں ہو یا امریکہ کی شکل میں ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان ایام کو رسول اللہ (ص) کی حرمت کی پاسداری کے طور پر منائیں گے۔ ہم اس بات سے بھی آگاہ ہیں کہ دشمن کو یہ بات کسی قیمت بھی نہیں بھائے گی، لہذا وہ اس طرح کی کوششیں اور واقعات سے تفرقہ ڈالنے کی کوشش کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 213107
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش