0
Thursday 22 Nov 2012 13:48

ملت کے دفاع کیلئے تیار ہیں، دشمن نے جنگ بندی کی پابندی کی تو ہم بھی کرینگے، خالد مشعل و رمضان عبداللہ

ملت کے دفاع کیلئے تیار ہیں، دشمن نے جنگ بندی کی پابندی کی تو ہم بھی کرینگے، خالد مشعل و رمضان عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد مشعل اور تحریک جہاد اسلامی کے سیکرٹری جنرل رمضان عبداللہ نے کہا ہے کہ غزہ کی تحریک مزاحمت کی کامیابی، ملت فلسطین کے فولادی ارادے کو ظاہر کرتی ہے، جسے صیہونی حکومت کے جنگ ہتھیاروں اور آلات سے ہرگز شکست نہیں دی جاسکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قاہرہ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ جنگ میں تمام ملت فلسطین نے مزاحمت کی ہے، اگرچہ غزہ پٹی میں رہنے والے فلسطینی قربانی دے رہے تھے اور شجاعت اور استقامت کا مظاہرہ کر رہے تھے لیکن کرانہ باختری کے شہروں کے فلسطینی عوام بھی ہماری اس مزاحمت کی حمایت کر رہے تھے، بالکل اسی طرح جیسے 1948ء میں ہم قابض سرزمین پر مزاحمت کر رہے تھے اور مختلف نقاط پر رہنے والے فلسطینی ہماری اس مزاحمت کی حمایت کر رہے تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد مشعل کا تاکید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں آپس کے اختلافات ختم کرنا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کو سیاسی اور ڈپلومیٹک انداز میں حل کرنے کی بات ہو رہی ہے، لیکن گفتگو اور مذاکرات کے ساتھ ساتھ مزاحمت بھی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے فلسطین کی عبوری حکومت کے سربراہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ قومی یکجہتی اور داخلی اختلافات کو جلدی ختم کرانے کی کوشش کریں۔

دوسری طرف تحریک جہاد اسلامی کے سیکرٹری جنرل رمضان عبداللہ کا فلسطین میں تحریک مزاحمت کو فلسطینی عوام کا حق قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ تحریک مزاحمت کی وجہ سے ہی نتن یاہو اور ان کی حکومت کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا ہے اور تحریک مزاحمت اس جنگ میں ہر حوالے سے کامیاب ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک مزاحمت کی تاریخ میں پہلے مرتبہ ہمارے میزائل صیہونی شہروں تل ابیب اور قدس تک پہنچے ہیں اور یہ فلسطینی عوام اور تحریک مزاحمت کی ایک تاریخی کامیابی ہے۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی قابض حکومت تحریک مزاحمت اور ملت فلسطین کی طاقت کا اندازہ نہیں لگا سکتی۔ 

رمضان عبداللہ نے ملت فلسطین کا ساتھ دینے اور ان کی حمایت کرنے پر مصر، اس ملک کے صدر محمد مرسی اور مصری خفیہ ایجنسی کے سربراہ کی قدردانی کی اور کہا کہ ہم نے مصر کو کچھ ضمانتیں دی ہیں، لیکن ہم اس جنگ بندی کے اسی حد تک پابند ہیں، جہاں تک ہمارا دشمن۔

دیگر ذرائع کے مطابق آٹھ روزہ لڑائی کے بعد اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے معاہدے پر متفق ہو گئے، لیکن دونوں نے خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ حماس رہنما خالد مشعل نے جنگ بندی کے لیے مصر کا شکریہ ادا کیا، اُن کا کہنا تھا اگر اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو جواب دیا جائے گا۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی کہہ چکے ہیں کہ جنگ بندی کی ناکامی کی صورت میں مزید سخت کارروائی ہوگی۔ گزشتہ روز جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان مصر کے وزیر خارجہ محمد کامل عمرو نے امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا تھا۔ جس کے بعد غزہ کے سینکڑوں رہائشی خوشی کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ 8 روزہ لڑائی میں 162 فلسطینی جاں بحق اور پانچ اسرائیلی مارے گئے۔
خبر کا کوڈ : 214295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش