0
Wednesday 28 Nov 2012 14:21

ایران اور پاکستان مشترکہ کلچر سمیت سیاسی و تجارتی مراسم کا فائدہ اٹھائیں، ایرانی قونصل جنرل

ایران اور پاکستان مشترکہ کلچر سمیت سیاسی و تجارتی مراسم کا فائدہ اٹھائیں، ایرانی قونصل جنرل
اسلام ٹائمز۔ پاک ایران بزنس کونسل کے چیئرمین، کاسی کے نائب صدر اور سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر طارق سعید نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین مضبوط معاشی اور سیاسی روابط کو استوار کرنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں، دوطرفہ تجارتی لین دین کو فروغ دیتے ہوئے علاقائی تجارت کو فروغ دیا جا سکتا ہے جبکہ پاک ایران گیس پائپ لائن جیسے میگا منصوبے سے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی جاسکتی ہے۔ یہ بات انہوں نے کراچی میں تعینات کیے گئے ایرانی قونصل جنرل عباس علی عبداللہی کے اعزاز میں دئیے گئے الوداعی عشائیے کے موقع پر کہی۔ اس موقع پر ایران کے کمرشل قونصلیٹ سلطان شاہی، ویزا قونصلر مہادی، پبلک ریلشین آفیسر عابدی، نائب صدر ایف پی سی سی آئی اقبال داود پاک والا، خرم سعید، ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، زکریا عثمان، مظہر اے ناصر، داود عثمان جھکورا، وحید شاہ، شوکت احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔

طارق سعید نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین تجارت کو فروغ دینے کے لیے قریبی تعلقات استوار کرنا ہونگے جس کے لیے تجارت، سرمایہ کاری کے مواقع کی فراہمی، ڈیوٹی ٹیرف میں کمی، نان ٹیرف بیرئیر کا خاتمہ، علاقائی کرنسی کا اجراء، مشترکہ جوائنٹ چیمبرز کا قیام اور پاک ایران مارکیٹ تک رسائی، سرمایہ کاری کے لیے آپس میں مارکیٹ کی آگاہی فراہمی کو ممکن بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کو قریبی ممالک ہونے کے مواقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تجارتی وفود کا تبادلہ اور سنگل کنٹری نمائشوں کا اہتمام کرنا چاہیے تاکہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیتے ہوئے علاقائی تجارت کے حجم کو بھی بڑھایا جاسکے۔ طارق سعید نے سبکدوش ہونے والے ایرانی قونصل جنرل عباس علی عبداللہی کی تعیناتی کے دوران پاک ایران سیاسی اور تجارتی تعلقات میں بہتری کی کاوشوں کو سہراتے ہوئے عباس علی عبداللہی کو خراج تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ عباس علی عبداللہی اپنی نئی ذمہ داری کو بھی احسن طریقے سے ادا کرینگے۔

اس موقع پر ایرانی قونصل جنرل عباس علی عبداللہی نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بطور قونصل جنرل تعیناتی سے قبل جاپان سمیت دیگر ممالک کے لیے خدمات پیش کرنے کے لیے کہا گیا لیکن میری خواہش تھی کہ کسی اسلامی ملک میں اپنی خدمات کو پیش کروں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے مشترکہ کلچر سمیت سیاسی و تجارتی مراسم کا فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران علاقائی تجارت کو فروغ دینے پر یقین رکھتا ہے کیونکہ علاقائی تجارت کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ عباس علی عبداللہی نے کہا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن جیسے میگا پروجیکٹ سے دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہونگے کیونکہ پاک ایران تجارتی حجم بہت کم ہے جس کی ایک وجہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی پابندیاں بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران بینک ملی پاکستان مین اپنی شاخیں قائم کر سکتا ہے اور نیشنل بینک آف پاکستان ایران میں اپنی شاخیں کھول سکتا ہے جبکہ پاکستان کے دنیا کے کئی ممالک کے ساتھ بینکنگ چینل قائم ہے لہٰذا ایران کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ بندر عباس سے بلوچستان کے بارڈر تک 1200 کلومیٹر پائپ لائن ڈل چکی ہے، بیرونی دباؤ کی وجہ سے اس پر پاکستان میں پیش رفت سست روی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کو سستی بجلی فراہم کر سکتا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین کو دستاویزی تجارت میں تبدیل کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔ عباس علی عبداللہی نے کہا کہ پاکستانی سرمایہ کار اور برآمد کنندگان زاہدان اور تہران کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی نمائشوں کا اہتمام اور تجارتی وفود کا تبادلہ کریں جس کے لیے ایرانی حکومت بھرپور تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
خبر کا کوڈ : 215699
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش