0
Monday 3 Dec 2012 19:20

ڈی آئی خان دھماکوں کے ذمہ داروں کو گرفتار نہ کیا گیا تو چہلم کے جلوسوں کو احتجاجی جلوسوں میں تبدیل کردیا جائیگا، علامہ سبیل حسن

ڈی آئی خان دھماکوں کے ذمہ داروں کو گرفتار نہ کیا گیا تو چہلم کے جلوسوں کو احتجاجی جلوسوں میں تبدیل کردیا جائیگا، علامہ سبیل حسن
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن کا کہنا ہے کہ ڈی آئی خان بم دھماکوں کے ذمہ دار اہلکاروں سمیت ملوث افراد کو گرفتار نہ کیا گیا تو چہلم کے جلوسوں کو احتجاجی جلوسوں میں تبدیل کر دیا جائے گا، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی دفتر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان دورہ کے موقع پر شہداء کے خانوادگان کیساتھ اظہار تعزیت اور زخمیوں کی عیادت کے بعد امام بارگاہ ڈیوالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر مجلس وحدت مسلیمن خیبر پختونخوا شعبہ جوان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید مجتبٰی حسن حسینی، ضلعی سیکرٹری جنرل ہنگو علامہ ارشاد علی، صوبائی آفس سیکرٹری ارشاد حسین بنگش اور آئی ایس او ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن کے صدر شاکر رضا بھی ان کے ہمراہ تھے۔

 علامہ سبیل حسن نے کہا کہ سرزمین پاکستان پر شیعان علی (ع) کے بے گناہ قتل عام پر مزید خاموشی اختیار نہیں کر سکتے۔ نو اور دس محرم الحرام کے بم دھماکوں میں ڈیرہ انتظامیہ نے انتہائی بے حسی اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت دیا، نو محرم کے واقعہ کے خلاف ایکشن لیا جاتا تو دس محرم کو دلخراش واقعہ رونماء نہ ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے اس واقعہ میں انتظامیہ حود ملوث ہو۔ کیونکہ دکاندار کا کہنا ہے کہ چار دن پہلے مجھ سے دکان کی چابی لئے لی گئی تھی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ والے بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ دس محرم کی رات ہم نے اس ایریا کو کلیئر کر کے چابی ڈی ایس پی کے حوالے کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر علاقہ کلیئر تھا پھر بم دھماکہ کیسے ہوا۔ ہمیں شک ہے کہ انتطامیہ خود اس دھماکے میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس واقعہ کی ٹھیک طرح تحقیقات نہ کی گئیں اور ملوث اہلکاروں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیا تو چہلم کے جلوسوں کو احتجاجی جلوسوں میں تبدیل کیا جائے گا، اور مطالبات منظور ہونے تک دھرنا دیا جائیگا، لہٰذ ڈیرہ کی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ مطالبات منظور کرے اور ہمیں انتہائی قدم پر مجبور نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ بلی چوہے کا کھیل کھیلی رہی ہے، ڈی آئی خان کے امن کیلئے ملت تشیع نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، ہم نے امن اور صبر کا دامن ہاتھ سے کھبی نہیں چھوڑا۔ مگر اس کے باوجود ہمارے نوجوانوں کو بے گناہ گرفتار کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید بھی ہم ہوتے ہیں اور مقدمات بھی ہم پر اور ہمارے ہی نوجوان ہراساں کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 9 اور 10 محرم لحرام کے دلخراش سانحات کی آزادانہ اور شفاف عدالتی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کیا جائے۔ واقعات میں ملوث ذمہ دار اہلکاروں کو فوری طور پر گرفتار کرکے برطرف کیا جائے، شیعہ لاپتہ افراد کو جلد بازیاب کرایا جائے، بم دھماکوں کی متاثرین کی فوری مالی معاونت کی جائے، محرم الحرام میں بیرونی مقررین پر عائد پابندی ختم کی جائے۔ علاوہ ازیں ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے گھر گھر جاکر 9 اور 10 محرم الحرام کے دھماکوں کے شہداء کے خاندانوں سے تعزیت اور فاتحہ حوانی کی۔ وفد نے شہداء کے لواحقین کو تسلی دی اور کہا کہ ایم ڈبلیو ایم ان کے ہر دکھ درد میں برابر کی شریک ہے۔
خبر کا کوڈ : 217559
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش