0
Friday 7 Dec 2012 10:23

گلگت، لکڑی ٹال مالکان نے کارخانوں کو غیر معینہ مدت تک بند کردیا

گلگت، لکڑی ٹال مالکان نے کارخانوں کو غیر معینہ مدت تک بند کردیا
اسلام ٹائمز۔ سرکاری ملازمین کے لئے فراہم کی جانے والی لکٹری کے کم ریٹس پر ٹینڈر ہونے کے خلاف ہڑتال کرتے ہوئے لکڑی ٹال مالکان نے کارخانوں کو غیر معینہ مدت تک بند کردیا ہے، جس کی وجہ سے گلگت شہر میں جلانے کی لکڑی نایاب ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقامی انتظامیہ نے گزشتہ دنوں لکڑی کے اوپن ٹینڈر کروائے تھے، جنہیں ایک فرد نے کم ریٹس پر حاصل کرلیا اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے تمام سرکاری دفاتر کو نوٹیفکیشن جاری کرکے ہدایت کی گئی ہے کہ موسم سرما کے دوران ملازمین کو فراہم کی جانے والی لکڑی کے ریٹس مقامی انتظامیہ کے ٹینڈر کے عین مطابق طے کئے جائیں، ٹمبر ایسوسی ایشن نے کم ریٹس پر ٹینڈر ہونے کا بہانہ بناتے ہوتے گلگت شہر میں موجود 103 لکڑی کے کاخانوں کو بند کردیا ہے، جس کے باعث عوام جلانے کی لکڑی خریدنے کے لئے ترس رہے ہیں اور عوام کو جلانے کی لکڑی کے حصول میں شدید مسائل و مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس بارے میں ٹمبر ایسوسی ایشن گلگت کے صدر لیاقت علی سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے گیلی لکڑی فی من 380 روپے کے حساب سے فراہم کرنے کا ٹینڈر کرایا گیا ہے جب کہ ٹال مالکان خود ہی 450 روپے فی من لکڑی خریدتے ہیں ایسے میں سرکاری دفاتر کو کس طرح سے لکڑی فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ کے لئے جس ٹھیکیدار نے لکڑی فراہم کرنے کا ٹینڈر حاصل کیا ہے، اس کا اپنا لکڑی کا کوئی کارخانہ نہیں ہے اور اس ٹھیکیدار کی وجہ سے گلگت کے تمام لکڑی ٹال مالکان کو بہت زیادہ مالی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ نے جس ریٹ پر ٹینڈر کروائے ہیں وہ 2 سال پہلے کے لکڑی کے ریٹس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ سال سرکاری دفاتر نے لاکھوں روپے کی لکڑی ادھار میں لی اور ابھی تک ادائیگی نہیں کی گئی ہے اور جون میں چیک ملے سب کے سب باؤنس ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر تمام لکڑی کارخانہ مالکان کے بقایہ جات ادا کرے اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے لکڑی کے ٹینڈر ریٹس پر نظر ثانی کی جائے ورنہ عوام کو لکڑی کی فروخت غیر معینہ مدت تک بند رکھی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 218762
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش