اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ وہ جی ایچ کیو کا ایجنڈہ لے کر نہیں آرہے، فوج بدنام ہوچکی ہے، اور اب مداخلت کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔ لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے کالم نگار اور ایڈیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیو، مہران بیس اور کامرہ بیس پر حملوں کے بعد فوج خود کو مضبوط کرے، پاکستان میں دہشتگردی سب سے بڑا مسئلہ ہے مگر اس پر کوئی قانون سازی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ فوج، پارلیمنٹ اور عدلیہ آپس میں لڑ رہے ہیں، موجودہ نظام انتخابی آمریت ہے، انتخابات کے دوران پورے ملک میں قومی پرچم کہیں نظر نہیں آتا، صرف پارٹی پرچم نظر آتے ہیں۔
علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پاکستانی، قومی شناخت کے بحران میں مبتلا ہیں، پوری قوم انتہاپسندی کا شکار ہے، جمہوریت اور آمریت میں مخصوص اصطلاحات تو موجود ہیں پالیسی اور منشور کہیں نظر نہیں آتا، تاہم تحریک منہاج القرآن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ بنگلہ دیش ماڈل اور مزاحمت پر یقین نہیں رکھتے، موجودہ انتخابی نظام میں تبدیلیاں لاکر جمہوریت کو بچایا جاسکتا ہے، چند تبدیلیوں کے ساتھ نیشنل سکیورٹی کونسل کے بھی حامی ہوں، انتخابات کے دوران پارٹی ٹکٹ کے حصول کے لئے فنڈنگ، بڑے جلسوں اور ٹرانسپورٹ پر پابندی ہونی چاہیے، انہوں نے بتایا کہ وہ بیرون ملک علاج کے غرض سے گئے ہیں، دہشتگردی کے ڈر سے نہیں۔