1
0
Monday 17 Dec 2012 13:17

شام کی لڑائی دراصل اسرائیلی مفادات کی لڑائی ہے، علامہ عابد حسینی

شام کی لڑائی دراصل اسرائیلی مفادات کی لڑائی ہے، علامہ عابد حسینی
اسلام ٹائمز۔ سابق سینیٹر اور تحریک حسینی پاراچنار کے سرپرست اعلٰی علامہ سید عابد حسین الحسینی نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک، غیرتمند مسلمان عوام اور آزاد ضمیر رکھنے والے تمام انسانوں کو امریکہ کی دوغلی اور منافقت پر مبنی پالیسیوں پر غور کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا جہاں جی چاہتا ہے مداخلت کرتا ہے، آزاد ممالک کے خلاف عوام کو اکساتا ہے، اور جہاں اس کی ان غلط پالیسیوں کے خلاف اعتراض یا احتجاج ہو تو اسے اپنے علاقائی غلام حکمرانوں کے ذریعے کچل دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ اس پالیسی میں اسے ہمارے مسلم ممالک کے بے غیرت سربراہوں کی مکمل آشیربا حاصل ہے۔ 

شام کے بحران کے بارے میں بات کرتے ہوئے سابق سینیٹر نے امریکہ، عرب ممالک خصوصاً سعودی عرب، قطر اور ترکی کے کردار پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سارا کھیل اسرائیل کی خوشنودی کے لیے امریکہ کی سرپرستی میں کھیلا جا رہا ہے، کیونکہ عرب کے بے غیرت حکمرانوں میں شام ہی واحد ملک ہے جو اسرائیل مخالف تنظیموں کی حمایت اور مدد کر رہا ہے اور خود بھی امریکہ اور اسرائیل کا مخالف بلکہ دشمن ہے۔ اسی وجہ سے وہ امریکہ کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے۔ چنانچہ امریکہ نے اس خدمت کے لئے اپنے اس نمک حلال طبقے کا انتخاب کیا ہے۔ اگر انہیں عرب عوام، انکی آزادی یا حقوق کی فکر ہے تو یہ اسرائیل کے لئے ایکا کیوں نہیں کرتے۔ جبکہ ان عرب ممالک سمیت ترکی بھی غزہ اور لبنان پر ہونے والے وحشیانہ بمباری پر تو مکمل خاموش تھے۔ سید عابد حسینی نے سوال کیا کہ یہ حکومتیں اسرائیل کے خلاف الائنس کیوں نہیں بناتیں۔ واضح سی بات ہے کہ یہ بات ایسا امریکہ کو پسند نہیں اور انکا ہر فعل امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے ہوتا ہے۔ امریکہ کی ناراضگی مول لینا تو ان سے کوسوں دور ہے۔ شام کی لڑائی دراصل اسرائیلی مفادات کی لڑائی ہے۔ 

امریکہ سعودی عرب کی شہ پر یمن، الجزائر، تیونس میں امریکہ مخالف انقلابات کو تو تسلیم نہیں کر رہا بلکہ انہیں کچلنے لئے اسلحہ اور دیگر کمک بھی فراہم کر رہا ہے، جبکہ شام کی حکومت کے خلاف وہ یہاں تک راضی ہیں کہ اسکے مقابلے میں بنیاد پرستوں کو بھی قبول کر رہا ہے۔ مگر مسلمانوں کو سمجھ نہیں آرہی اور وہ شام میں باغیوں کو حق بجانب سمجھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک میں ہونے والے مظاہروں کی امریکہ نے حمایت کیوں نہیں کی، اس لئے کہ یہ عرب عوام امریکہ کے غلام حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔  جبکہ شام میں باغی امریکہ مخالف حکومت کے خلاف، امریکہ کی حمایت میں اٹھے ہوئے ہیں۔ علامہ عابد حسینی کا کہنا تھا کہ امریکہ ہر قیمت پر مزاحمتی تحریکیوں کی حامی شام کی حکومت کو ہٹانا چاہتا ہے۔ امریکہ موجودہ حکومت کو گرا کر حزب اللہ اور حماس کو کمزور اور ختم کرنا چاہتا ہے ، تاکہ صیہونی حکومت کی مشکل کو حل کیا جا سکے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ شام کے بحران کے پرامن حل کیلئے ترکی، سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک سے بات کرے۔ 
خبر کا کوڈ : 221996
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

سلام ہو تمام مجاہدان اسلام پر۔
گزارش ہے کہ آپ بعض بہت اجنبی شخصیات کے انٹرویو لیکر شائع کرتے ہیں، لیکن صوبہ سرحد سے علامہ سید جواد ہادی اور علامہ عابد حسینی کی انٹرویو آپ نے ابھی تک شائع نہیں کئے۔ اگر ممکن ہو تو انکا بھی انٹرویو لیکر شائع کریں۔
ہماری پیشکش