0
Friday 28 Dec 2012 00:28

شام کے بحران کو فوجی مداخلت کے بجائے پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے، سرگئی لاوروف

شام کے بحران کو فوجی مداخلت کے بجائے پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے، سرگئی لاوروف
اسلام ٹائمز۔ فارس نیوز نے روئٹرز خبر رساں ادارے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے آج ماسکو میں شام کے نائب وزیر خارجہ فیصل مقداد کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہا ہے کہ شام کے بحران کو فوجی مداخلت کے بجائے گفتگو کے ذریعے پرامن طور پر حل کیا جائے۔ اس ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیانیہ میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روس کی نظر میں شام میں جاری داخلی بحران کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کرنے کے علاوہ اور کوئی راہ کار مناسب نہیں ہے۔ 

شام کے امور میں اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے مشترکہ نمائندے اخضر ابراہیمی اگلے ہفتے روس کا دورہ کر رہے ہیں۔ روسی وزارت خارجہ کے ترجمان الیگزینڈر لوکاشیوچ نے اعلان کیا ہے کہ اخضر ابراہیمی ہفتے کے روز روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کریں گے۔ اخضر ابراہیمی کا روس کا یہ سفر ان کے شام کے دورے کے بعد انجام پا رہا ہے، جہاں انہوں نے شام کے دیگر اعلٰی حکام کے علاوہ شامی صدر بشارالاسد کے ساتھ بھی ملاقات کی ہے۔

شام کے نائب وزیر خارجہ کے ساتھ دو دوسرے سفارتی اہکار بھی روس گئے ہیں، انہوں نے آج روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور روسی صدارتی ہاوس کے مشرق وسطٰی کے نمائندے سے بھی دو گھنٹے تک ملاقات کی ہے۔ روئٹرز نے شامی اور لبنانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے لکھا ہے کہ شامی نائب وزیر خارجہ نے روس کے اپنے اس دورے میں ان تجاویز کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے جو اخضر ابراہیمی نے اپنے شام کے سفر کے دوران شامی حکام کو پیش کی ہیں۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ فیصل مقداد نے اپنے اس دورے کے دوراں شام کے بحران کو پرامن انداز میں حل کرنے کے حوالے سے شامی حکومت کے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی تفصیلی رپورٹ روسی حکام کے سامنے پیش کی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق روس نے شام میں بحران کے بارے میں امریکہ کے ساتھ کسی بھی مشترکہ منصوبہ کی تردید کی ہے۔ یہ بات اس اقدام کے بارے میں اطلاعات کے بعد سامنے آئی ہے، جس کا مقصد 2014ء تک صدر بشار الاسد کی اقتدار سے معزولی تھا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان الیگزینڈر لوکاشیوچ نے صحافیوں کو بتایا کہ ایسا کوئی منصوبہ تھا نہ ہے اور اس سے متعلق کوئی بات چیت ہو رہی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ روس کی شام پالیسی عالمی طاقتوں کے ساتھ جون میں شام کے بارے میں مذاکرات میں طے پانے والے سمجھوتے کی بنیاد پر قائم ہے۔
خبر کا کوڈ : 225643
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش