0
Wednesday 16 Jan 2013 07:36

پاکستان سے پہلے جیسے تعلقات جاری نہیں رہ سکتے ہیں، منموہن سنگھ

پاکستان سے پہلے جیسے تعلقات جاری نہیں رہ سکتے ہیں، منموہن سنگھ
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر ہوئے واقعات کے بارے میں اپنے پہلے ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات اب پہلے جیسے نہیں رہ سکتے ہیں،
کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے اور متنازع ہلاکتوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے بعد بھارتی وزیراعظم کی جانب سے یہ پہلا بیان ہے، منموہن سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات اب پہلے جیسے نہیں رہ سکتے، جو لوگ اس کے لیے ذمہ دار ہیں انہیں سزا ملنی چاہیے، مجھے امید ہے کہ پاکستان اس بات کو سمجھےگا، بھارتی ذرائع ابلاغ نے لائن آ‌ف کنٹرول پر ہوئے واقعات پر مبنی خبروں کو بڑے اشتعال انگیز طور پر نشر کیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے اب تک کوئی باضابطہ بیان نہیں آیا تھا۔

بھارتی وزیر اعظم نے اس موقع پر یہ اشارہ بھی کیا کہ حکومت اس مسئلے پر جلد ہی باقاعدہ بیان جاری کرے گی چنانچہ بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے بھی منگل کی شام ایک پریس کانفرنس کی اور فوجیوں کے ہلاک ہونے کی سخت الفاظ میں مذت کی، انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس جارحانہ کارروائی کی سخت مذمت کی ہے اور پاکستانی فوج کے عمل کو مسترد کیا ہے، پاکستان کی حکومت سے اس ناقابل قبول واقعے کی تفتیش کا مطالبہ کیا گیا ہے اور دوبارہ ایسی حرکت نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرانے کو کہا گيا ہے۔

سلمان خورشید نے کہا کہ پاکستانی فوج کی جارحانہ کارروائی اور اشتعال انگیز اقدام بھارت کو یہ نتیجہ اخذ کرنے پر مجبور کرتا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے پر ہمارے بار بار کہنے کے باوجود بھی حکومت پاکستان نے سخت الفاظ میں اس کی تردید نہیں کی، بھارت میں پاکستان کی جانب سے مناسب جواب نہ دینے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اور یہ تصور کرنا غلط ہوگا کہ اس واقعے سے دو طرفہ تعلقات متاثر نہیں ہونگے یا پھر پہلے جیسے رشتے برقرار رہیں گے، اس سے قبل پیر کو بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے کہا تھا کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب پاکستانی فوج نے منظم انداز میں کارروائی کی تھی جس کا ہم اپنی پسند کے وقت اور اپنی پسند کی جگہ پر جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 231582
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش